یورپ

آئس لینڈ نے مچھر سے پاک ملک کا درجہ کھو دیا

آئس لینڈ نے مچھر سے پاک ملک کا درجہ کھو دیا

موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے باعث آئس لینڈ نے مچھر سے پاک ملک کا درجہ کھو دیا، آئس لینڈ میں پہلی بار مچھرکی موجودگی کی تصدیق ہوگئی۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق قومی سائنسی ادارے نے آئس لینڈ میں پہلی بار مچھر پائے جانے کی تصدیق کردی ہے، ریکارڈ توڑ گرمیوں اور گلیشیئر پگھلنے کی رفتار میں اضافہ مچھرکی افزائش کی بڑی وجہ قرار دی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق 16 اکتوبر کو آئس لینڈکے دارالحکومت ریکیاوک کے قریب مچھر دیکھنے کی اطلاع دی گئی تھی، نمونے نیشنل سائنس انسٹیٹیوٹ کو بھجوائے گئے، جہاں ماہرین نے مچھروں کی تصدیق کی۔

واضح رہے کہ آئس لینڈ میں مچھر پہلے کبھی نہیں پائے گئے تھے حالانکہ ملک میں پانی کے ذخائر موجود ہیں۔
قدرتی سائنسی ادارے کے مطابق ممکن ہے مچھر تجارتی سامان کے ذریعے آئس لینڈ پہنچے ہوں جبکہ آئس لینڈ میں نئی حشری اقسام میں اضافہ موسمیاتی تبدیلی اور بڑھتی نقل و حمل کا نتیجہ قرار دیا جارہا ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق Iceland کے گلیشیئرز 2100 تک اپنی نصف مقدار کھوسکتے ہیں، مئی 2025 میں آئس لینڈ میں درجہ حرارت اوسط سے 13 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق مچھر سے پھیلنے والی بیماریاں موسمیاتی تبدیلی سے انسانوں کیلئے خطرہ بن رہی ہیں، گرم علاقوں میں مچھر کی افزائش سے ڈینگی، چکن گنیا اور زیکا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔

برطانیہ، اٹلی، فرانس اور اسپین میں بھی مچھرکی نئی اقسام اور مقامی ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button