شیعہ مرجعیت

حاکم کو برطرف کرنے کا حق

حاکم کو برطرف کرنے کا حق

از تبرکات مرجع راحل آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد حسینی شیرازی رحمۃ اللہ علیہ

دنیا کے بعض قوانین میں یہ حق عوام کو دیا گیا ہے کہ وہ حاکم یا حکومت کو برطرف کر سکیں، جبکہ اسلام میں یہ صرف ایک حق نہیں بلکہ ایک شرعی فریضہ اور واجب قرار دیا گیا ہے۔ یعنی اگر کوئی حاکم اسلامی قوانین (جیسے ظلم و ستم سے پرہیز، رشوت، سود وغیرہ سے اجتناب نہ کرے) پر عمل نہ کرے یا اپنی صلاحیت و اہلیت کھو دے، تو اسے عہدے سے ہٹا دینا واجب ہے۔

جیسا کہ بعض تاریخی روایات میں آیا ہے کہ رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ نے جب علاء بن حضرمی کو بحرین کا والی مقرر فرمایا، تو ان کے لئے یہ لکھا: "میں اللہ تعالیٰ کو گواہ بناتا ہوں اس شخص کے بارے میں جسے میں نے مسلمانوں کے امور کی ولایت دی ہے، اگر وہ ان کے درمیان عدل و انصاف سے کام نہ لے تو بے شک مسلمانوں پر لازم نہیں کہ اس کی اطاعت کریں اور وہ اس عہدے سے جس پر میں نے اسے مقرر کیا ہے معزول ہے اور مسلمانوں پر اس کا کوئی حق نہیں۔”

(ماخذ: المعجم الکبیر، جلد 18 صفحہ 90)

اسی معنی میں عامہ اور خاصہ نے دیگر روایات بھی نقل کی ہیں جو اس بات کی تائید کرتی ہیں۔

کتاب جہان و ساختاری نو، صفحہ 400، آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد شیرازی رحمۃ اللہ علیہ

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button