لیبیا میں کمزور پڑی داعش؛ دوبارہ واپسی اور اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش
لیبیا میں کمزور پڑی داعش؛ دوبارہ واپسی اور اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش
سنی شدت پسند تنظیم داعش، جو حالیہ برسوں میں لیبیا میں کمزور ہو گئی تھی، اب سیاسی و سیکیورٹی بحرانوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، خاص طور پر جنوبی اور صحرائی علاقوں میں اپنا اثر و رسوخ دوبارہ قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
شیعہ خبر رساں ایجنسی نے اقوام متحدہ کی ویب سائٹ کے حوالے سے بتایا کہ ملیشیا گروہوں کے درمیان داخلی جھڑپیں اور ریاستی اداروں کی کمزوری نے داعش کو واپسی کا موقع فراہم کیا ہے۔
یہ شدت پسند گروہ تیل، منشیات اور انسانی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والے مالی وسائل کے ذریعہ اپنی موجودگی کو مضبوط کر رہا ہے اور جنوبی علاقوں کو اپنی کارروائیوں کا مرکز بنا چکا ہے۔
سیکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ رجحان لیبیا کی سیاسی و سیکیورٹی استحکام کے لئے خطرہ بن سکتا ہے اور ملک میں امن و تعمیرِ نو کے لئے جاری بین الاقوامی کوششوں میں رکاوٹ پیدا کر سکتا ہے۔




