میانمار کی فوج کا بڑے سائبر کرائم سینٹر پر چھاپہ، دو ہزار سے زائد افراد گرفتار
میانمار کی فوج کا بڑے سائبر کرائم سینٹر پر چھاپہ، دو ہزار سے زائد افراد گرفتار
میانمار کی فوج نے تھائی لینڈ کی سرحد کے قریب ایک وسیع آن لائن فراڈ کے اڈے پر چھاپہ مارا ہے، جہاں سے دو ہزار سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا گیا اور متعدد اسٹارلنک سیٹلائٹ انٹرنیٹ سیٹوں کو ضبط کر لیا گیا، دی گارڈین نے رپورٹ کیا۔
یہ کارروائی مایاوادی (کاین اسٹیٹ) کے قریب واقع کے کے پارک نامی بدنام سائبر کرائم کمپاؤنڈ کو نشانہ بناتے ہوئے کی گئی۔
یہ آپریشن ستمبر کے اوائل سے جاری ان مہمات کا حصہ ہے جن کا مقصد آن لائن فراڈ، غیر قانونی جوا، اور سرحد پار سائبر جرائم کو ختم کرنا ہے۔
ریاستی اخبار میانما آلن کے مطابق، فوج نے کمپاؤنڈ کے اندر 260 سے زائد غیررجسٹرڈ عمارتیں دریافت کیں اور 30 اسٹارلنک ڈیوائسز سمیت متعدد سازوسامان ضبط کیا۔
رپورٹ کے مطابق 2,198 افراد کو حراست میں لیا گیا، تاہم ان کی قومیت ظاہر نہیں کی گئی۔کے کے پارک اور ایسے دیگر مراکز کو عالمی فراڈ نیٹ ورکس سے منسلک سمجھا جاتا ہے جو جعلی سرمایہ کاری اور آن لائن رومانس اسکیموں کے ذریعے متاثرین کو لوٹتے ہیں۔ ان مراکز میں کام کرنے والے زیادہ تر مزدور بیرونِ ملک سے دھوکے سے بھرتی کیے جاتے ہیں اور پھر انہیں جبراً مجرمانہ سرگرمیوں پر مجبور کیا جاتا ہے۔
فوجی ترجمان میجر جنرل زاؤ مِن تن نے دعویٰ کیا کہ کرن نیشنل یونین (KNU)، جو فوجی حکومت کی مخالف ایک نسلی مسلح تنظیم ہے، ان غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے، تاہم KNU نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے تحت چلنے والا اسٹارلنک میانمار میں کام کرنے کی اجازت نہیں رکھتا، تاہم اس کے آلات ملک میں اسمگل کیے گئے ہیں۔
یہ چھاپہ میانمار اور تھائی لینڈ کی جانب سے ماضی میں چین کے دباؤ پر چلائی جانے والی مشترکہ کارروائیوں کی توسیع ہے، جن کے نتیجے میں ہزاروں اسمگل شدہ متاثرین کو ایسے فراڈ سینٹرز سے نجات دلائی گئی تھی۔