اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی اٹلس متعارف کرایا، گوگل کروم کے مارکیٹ شیئر کو نشانہ بنایا
اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی اٹلس متعارف کرایا، گوگل کروم کے مارکیٹ شیئر کو نشانہ بنایا
اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی اٹلس کے نام سے ایک نیا اے آئی سے چلنے والا ویب براؤزر متعارف کرایا ہے جو اپنے مشہور چیٹ بوٹ کے ساتھ مربوط ہے، جس سے گوگل کروم کی بالادستی کو چیلنج کیا جا رہا ہے۔
یہ براؤزر صارفین کو ایک چیٹ جی پی ٹی سائیڈبار کے ذریعے ویب سائٹس پر مواد کا خلاصہ کرنے، مصنوعات کا موازنہ کرنے یا ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کی اجازت دیتا ہے، جبکہ اس کا ایک بھاری فیس والا “ایجنٹ موڈ” اے آئی کو خودکار طور پر تحقیق کرنے اور آن لائن خریداری مکمل کرنے جیسی ذمہ داریاں انجام دینے کے قابل بناتا ہے۔
ایک مظاہرے میں، اوپن اے آئی نے دکھایا کہ کس طرح چیٹ جی پی ٹی کسی ترکیب کو تلاش کر کے از خود انسٹاکارٹ کے ذریعے اجزاء خرید سکتا ہے۔ اٹلس فی الحال ایپل کے میک او ایس پر دستیاب ہے، جبکہ ونڈوز، آئی او ایس اور اینڈرائیڈ کے لیے جلد ورژن متوقع ہیں۔
یہ آغاز ایسے وقت میں ہوا ہے جب اوپن اے آئی اپنی 80 کروڑ ہفتہ وار چیٹ جی پی ٹی صارفین کی بنیاد کو استعمال کرتے ہوئے اے آئی پر مبنی سرچ میں داخل ہو رہا ہے، جس سے گوگل اور دیگر اے آئی براؤزرز جیسے پرپلیکسیٹی کے کومِٹ، بریو، اور اوپیرا نیون سے براہِ راست مقابلہ ہو گا۔
اس اعلان کے بعد الفابیٹ کے شیئرز میں 1.8 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔گوگل نے جواباً اپنے جیمِنی اے آئی ماڈل کو کروم میں ضم کر دیا ہے اور سرچ کے لیے اے آئی سے بہتر خلاصے پیش کر رہا ہے۔
مسابقت کے باوجود، ستمبر کے مطابق کروم 71.9 فیصد کے ساتھ عالمی براؤزر مارکیٹ میں سب سے آگے ہے۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اوپن اے آئی کے چیٹ بیسڈ براؤزر انضمام سے مستقبل میں اشتہارات سے آمدنی کا نیا ذریعہ بن سکتا ہے، جس سے گوگل کے حاوی سرچ ایڈورٹائزنگ بزنس کا کچھ حصہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔