فقہاء کے درمیان مشہور قول یہ ہے کہ "شرعی نصف شب” یا "شرعی آدھی رات” مغربِ شرعی اور اذانِ فجر کے درمیان ہوتی ہے
فقہاء کے درمیان مشہور قول یہ ہے کہ "شرعی نصف شب” یا "شرعی آدھی رات” مغربِ شرعی اور اذانِ فجر کے درمیان ہوتی ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور اتوار 26 ربیع الثانی 1447 ہجری کو منعقد ہوا۔
جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے "شرعی نصفاللیل” یا "شرعی آدھی رات” کے مفہوم کے بارے میں فرمایا: "فقہاء کے درمیان مشہور قول، جسے میں بھی قبول کرتا ہوں اور مرحوم صاحبِ جواہر نے بھی اس مسئلے پر دو تین صفحات میں استدلال پیش کیا ہے، یہ ہے کہ شرعی نصف شبِ مغربِ شرعی اور اذانِ فجر کے درمیان کا وسط ہے۔
معظملہ نے مزید فرمایا: "کچھ فقہاء (جن کی تعداد کم ہے) نے یہ کہا ہے کہ شرعی آدھی رات غروبِ آفتاب اور طلوعِ آفتاب کے درمیان ہوتی ہے۔
انہوں نے موجودہ گھڑیوں کے اعتبار سے "شرعی نصف شب” کے وقت کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: "آج کے حساب سے یہ وقت تقریباً رات کے گیارہ بجے سے ساڑھے گیارہ بجے کے درمیان ہوتا ہے،
البتہ موسمِ گرما اور موسمِ سرما کے لحاظ سے یہ وقت بدلتا رہتا ہے اور اس میں کمی بیشی واقع ہوتی رہتی ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔