قرآن کریم میں “قوّام” سے مراد یہ ہے کہ مرد خواتین کے امور کی نگرانی اور سرپرستی کرتے ہیں: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
قرآن کریم میں “قوّام” سے مراد یہ ہے کہ مرد خواتین کے امور کی نگرانی اور سرپرستی کرتے ہیں: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور منگل 21 ربیع الثانی 1447 ہجری کو منعقد ہوا۔
جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے سورۂ نساء کی آیت 34 میں مذکور لفظ «قوّامون» کے مفہوم پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا: قوّام عربی زبان میں اس شخص کو کہا جاتا ہے جو جو کسی فرد یا جماعت کے معاملات کی نگرانی اور دیکھ بھال کا ذمہ دار ہو۔
معظم لہ نے مزید فرمایا: قرآن کریم میں لفظ قوّام اسی معنی کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ مرد، عورتوں کے امور کی سرپرستی اور نگرانی کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے مزید تاکید فرمائی کہ یہ امر صرف اسلامی معاشروں تک محدود نہیں بلکہ غیر مسلم معاشروں میں بھی عمومی طور پر مرد ہی خاندان کے سربراہ اور ذمہ دار ہوتے ہیں اور بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ سرپرستی یا نظامِ خانہ داری کی ذمہ داری عورتوں کے سپرد ہو۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔