حکومتیں ٹیلیگرام کے ذریعہ اپنے مخالفین کی شناخت کرنا چاہتی ہیں، لیکن میں نے اجازت نہیں دی: ٹیلی گرام چیف ایگزیکٹو
حکومتیں ٹیلیگرام کے ذریعہ اپنے مخالفین کی شناخت کرنا چاہتی ہیں، لیکن میں نے اجازت نہیں دی: ٹیلی گرام چیف ایگزیکٹو
ٹیلیگرام کے چیف ایگزیکٹو پاول دوروف نے اپنی 41ویں سالگرہ کے موقع پر شائع ہونے والے ایک نوٹ میں کہا کہ "ہماری نسل اُس آزاد انٹرنیٹ کو کھو رہی ہے جو پچھلی نسلوں نے بنایا تھا۔”
ویبینو کی رپورٹ کے مطابق، دوروف نے مزید لکھا کہ وہ ممالک جو کبھی “آزاد” کہلاتے تھے، اب سخت نگرانی اور کنٹرول کے اقدامات نافذ کر رہے ہیں — جن میں برطانیہ میں ڈیجیٹل شناختی کارڈز کا اجرا، آسٹریلیا میں آن لائن عمر کی تصدیق کی پابندی اور یورپی یونین میں نجی پیغامات کی بڑے پیمانے پر جانچ شامل ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ: “جرمنی ان شہریوں کے خلاف قانونی کارروائی کر رہا ہے جو انٹرنیٹ پر حکام پر تنقید کرتے ہیں، برطانیہ نے ہزاروں افراد کو اُن کے ٹویٹس کی وجہ سے قید کر رکھا ہے اور فرانس نے اُن ٹیکنالوجی رہنماؤں کے خلاف تحقیقات شروع کی ہیں جو پرائیویسی (رازداری) کا دفاع کرتے ہیں۔”
دوروف نے اپنے نوٹ میں ٹیلیگرام کی پرائیویسی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے صارفین کو یقین دلایا کہ ٹیلیگرام اُن کی ذاتی معلومات کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے اور اب تک “کسی بھی حکومت کے ساتھ کوئی نجی ڈیٹا شیئر نہیں کیا گیا۔”