علم اور ٹیکنالوجی

تین سائنسدانوں کو طب میں نوبل انعام – مدافعتی برداشت (Immune Tolerance) کی دریافتوں پر اعزاز

تین سائنسدانوں کو طب میں نوبل انعام – مدافعتی برداشت (Immune Tolerance) کی دریافتوں پر اعزاز

امریکی سائنسدان میری ای۔ برنکاؤ اور فریڈ ریمزڈیل، اور جاپان کے شیمن ساکاگُچی کو 2025 کا نوبل انعام برائے طب ان کے مدافعتی نظام کی برداشت (Peripheral Immune Tolerance) سے متعلق انقلابی تحقیقی کارناموں پر دیا گیا ہے، جیسا کہ این بی سی نیوز نے رپورٹ کیا۔

یہ دریافتیں جسم کو اپنے ہی بافتوں پر حملہ کرنے سے روکنے والے نظام کی وضاحت کرتی ہیں۔ نوبل اسمبلی کے مطابق ان کی یہ تحقیق طب کے میدان میں ایک "انقلابی پیش رفت” ہے، جس نے خودکار مدافعتی بیماریوں (Autoimmune Diseases)، کینسر، اور اعضا کی پیوندکاری میں کامیابی کے لیے نئی راہیں کھولی ہیں۔

تینوں سائنسدان 1 کروڑ 10 لاکھ سویڈش کرونا (تقریباً 12 لاکھ امریکی ڈالر) انعامی رقم کو آپس میں تقسیم کریں گے۔

ساکاگُچی، جو اوساکا یونیورسٹی کے پروفیسر ہیں، نے 1995 میں مدافعتی خلیوں کی ایک نئی قسم دریافت کی جو خودکار بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ 2001 میں برنکاؤ اور ریمزڈیل نے Foxp3 جین دریافت کیا جو ایک شدید خودکار بیماری کا سبب بنتا ہے اور بعد میں انہی حفاظتی خلیوں کی نشوونما کے لیے لازمی ثابت ہوا، جنہیں آج ریگولیٹری ٹی سیلز (Regulatory T Cells) کہا جاتا ہے۔

2003 میں ساکاگُچی نے تصدیق کی کہ Foxp3 ہی ان خلیوں کی تشکیل کو کنٹرول کرتا ہے — یہ دریافت مدافعتی توازن کو سمجھنے میں بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔
نوبل کمیٹی کے سربراہ اولے کیمپی نے کہا کہ ان تحقیقات نے "امیونولوجی کے شعبے کو بنیادی طور پر تبدیل کر دیا”۔
انعامات کی تقریب 10 دسمبر کو اسٹاک ہوم میں منعقد ہوگی، جو الفریڈ نوبل کی برسی کے موقع پر ہوتی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button