ثقافت اور فن

بلغاریہ میں قرآن کے تراجم کی ایک صدی — ثقافتی اور مذہبی ارتقا کی جھلک

بلغاریہ میں قرآن کے تراجم کی ایک صدی — ثقافتی اور مذہبی ارتقا کی جھلک

گزشتہ سو برسوں میں بلغاریہ میں قرآنِ کریم کے معانی کے پانچ بڑے تراجم بلغاریائی زبان میں کیے گئے، جو 1920 کی دہائی سے لے کر اب تک ملک کے سیاسی، ثقافتی اور مذہبی تغیرات کی عکاسی کرتے ہیں۔

پہلا ترجمہ 1920 کی دہائی میں بلغاریائی حکومت نے جنوبی علاقوں کے پومک مسلم برادری سے تعلق بڑھانے کے لیے شروع کیا۔
1930 میں ایک پروٹسٹنٹ مشنری ترجمہ سامنے آیا، جب کہ 1944 میں انگریزی زبان سے کیا گیا ایک ترجمہ شائع ہوا۔

1989 میں کمیونزم کے زوال کے بعد اسلامی علوم میں نئی دلچسپی نے 1991 میں احمدیہ ترجمہ اور 1993 میں سابق مفتی ندیم کنجیف کا ترکی زبان پر مبنی ترجمہ متعارف کرایا۔

1997 میں عربی زبان کے ماہر پروفیسر تسویتن تھیوفانوف نے عربی سے براہِ راست پہلا علمی ترجمہ شائع کیا، جس کی تازہ اشاعتیں 1999 سے 2025 کے درمیان ہوتی رہیں۔
بعد ازاں لسانیات کے ماہر ایوان دوبریف نے 2009 میں ترجمہ کیا، جب کہ سابق صوفیہ مفتی علی خیرالدین نے 2023 میں نیا ایڈیشن پیش کیا۔

ماہرین کے مطابق یہ تراجم بلغاریہ کے علمی اور روحانی تعلق کو اسلامی ثقافت اور قرآن کے ساتھ مزید گہرا کرنے کا آئینہ دار ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button