افغانستان

افغانستان: زلزلے کے بعد بھوک اور سردی سے ہلاکتوں کا خدشہ

افغانستان: زلزلے کے بعد بھوک اور سردی سے ہلاکتوں کا خدشہ

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں 6 شدت کے تباہ کن زلزلے کو ایک ماہ گزرنے کے باوجود، صورتحال سنگین ہے۔ زلزلے میں دو ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوئے۔ اب زندہ بچ جانے والے افراد غذائی قلت اور سردی سے نمٹنے کے لیے سخت جدوجہد کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، زلزلے نے پہلے سے موجود غذائی بحران کو مزید گہرا دیا ہے۔ ملک میں 90 لاکھ سے زیادہ افراد شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں اور بچوں میں غذائی قلت ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے۔ ڈبلیو ایف پی کے ڈائریکٹر کے مطابق، اگر فوری غذائی امداد نہ پہنچی تو سردیوں میں اموات کی دوسری لہر آسکتی ہے۔

ڈبلیو ایف پی پہلی بین الاقوامی ایجنسی تھی جس نے متاثرین کو بسکٹ اور خوراک فراہم کی۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے دور دراز علاقوں میں امداد پہنچانے کی کوششیں جاری ہیں۔ تاہم، ضروریات بہت زیادہ ہیں اور فنڈز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں۔ عوام اپنے گھر دوبارہ تعمیر کرنے سے قاصر ہیں اور آنے والے سخت موسم میں برف باری راستے بند کر دے گی۔ متاثرین عالمی برادری سے فوری امداد کی اپیل کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button