ہندوستان

9 ربیع الثانی؛ یوم وفات خطیب الایمان مولانا طاہر جرولی طاب ثراہ

9 ربیع الثانی؛ یوم وفات خطیب الایمان مولانا طاہر جرولی طاب ثراہ

خطیب الایمان مولانا سید مظفر حسین رضوی المعروف بہ مولانا طاہر جرولی طاب ثراہ شہر لکھنؤ سے 80 کلومیٹر دور بہرائچ ضلع کے قصبہ جرول کے دیندار اور تعلقہ دار گھرانے میں 13 رجب المرجب سن 1348 ہجری پیدا ہوئے ۔ آپ کا سلسلہ نسب چند واسطوں سے حضرت جواد الائمہ امام محمد تقی علیہ السلام سے ملتا ہے۔

آپ کی والدہ علامہ میرحامد حسین موسوی رحمۃ اللہ علیہ کی پوتی آیۃ اللہ سید ناصر حسین موسوی رضوان اللہ تعالیٰ علیہ کی بیٹی تھیں۔

مولانا طاہر جرولی مرحوم نے لکھنو یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم مکمل کی لیکن کبھی اسے پیشہ نہیں بنایا۔ دینی تعلیم اپنے ماموں سرکار نصیر الملت، سرکار سعید الملت اور دیگر بزرگ علماء سے حاصل کی اور انہیں بزرگان دین کے زیر سایہ اپنے سفر خطابت کا آغاز کیا۔

مولانا طاہر جرولی مرحوم نے لکھنو، کلکتہ، حیدرآباد، ممبئی سمیت ملک کے تقریبا تمام شیعہ نشین بستیوں میں مجالس عزا کو خطاب فرمایا۔ اسی طرح بیرون ہندوستان مختلف ممالک میں آپ نے ذکر اہل بیت علیہم السلام کے لئے سفر کئے‌۔

ایک نامور خطیب ہونے کے ساتھ ساتھ مولانا طاہر جرولی مرحوم ایک بہترین ماہر تعلیم بھی تھے۔ شیعہ کالج لکھنو میں آپ کے قابل قدر خدمات آج بھی زباں زد خاص و عام ہیں۔

اسی طرح مومنین خصوصا جوانوں کے روزگار کے سلسلہ میں کوشاں رہتے ہیں اور کسی بھی ممکن تعاون سے پیچھے نہیں ہٹتے۔ بلکہ ہر سماجی اور قومی خدمات میں پیش قدم رہتے تھے۔

مولانا طاہر جرولی مرحوم جہاں ایک بہترین خطیب اور ماہر تعلیم تھے وہیں ایک بہترین شاعر بھی تھے اور ادبی نشستیں منعقد کرتے تھے۔

آخر 9 ربیع الثانی 1408 ہجری مطابق یکم دسمبر 1987 کو تہران میں انتقال ہوا اور مشہد مقدس میں امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک میں دفن ہوئے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button