مقامِ تسلیم میں انسان بغیر اعتراض کے ارادۂ الٰہی کو قبول کرتا ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مقامِ تسلیم میں انسان بغیر اعتراض کے ارادۂ الٰہی کو قبول کرتا ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور منگل 7 ربیع الثانی 1447 ہجری کو منعقد ہوا۔
جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے ارادۂ خداوند متعال کے مقابل مقامِ تسلیم و رضا کے فرق کے بارے میں فرمایا: تسلیم کا مطلب یہ ہے کہ انسان ارادۂ الٰہی کو قبول کرے اور جو کچھ خدا کی طرف سے مقدر ہوا ہو، اس پر کوئی اعتراض یا اشکال نہ کرے، لیکن ممکن ہے کہ ایسی حالت میں انسان دل سے اس پر راضی نہ ہو جو اس کے ساتھ پیش آیا ہے۔
معظم لہ نے مزید فرمایا: لیکن مقامِ رضا یہ ہے کہ انسان جو کچھ بھی خداوند متعال نے اس کے لئے چاہا ہو، اسے نہ صرف قبول کرے بلکہ دل سے بھی رضائے الٰہی پر راضی ہو۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔