دنیا

ویتنام میں طوفان کے پیش نظر ایئرپورٹ بند، ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل

ویتنام میں طوفان کے پیش نظر ایئرپورٹ بند، ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل

ویتنام میں طوفان ’ بوالوئی’ کے خطرے کے پیش نظر ایئرپورٹ بند اور ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا، طوفان آج شب ویتنام کے وسطی حصے سے ٹکرائے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز نے مقامی روزنامہ تھن نین کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ اتوار کو پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 3 بجے، تک طوفان’ بوالوئی’ کی رفتار 133 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی تھی اور توقع ہے کہ آج شب 1 بجے ویتنام کے وسطی حصے سے ٹکرائے گا، تاہم ساحل کے قریب آتے ہوئے اس کی رفتار کم ہو سکتی ہے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل اسی طوفان کی وجہ سے فلپائن میں وسیع پیمانے پر علاقہ زیر آب آگیا تھا اور کم از کم 10 اموات بھی ہوئی تھیں۔

ویتنامی اخبار تھن نین کے مطابق، قومی موسمیاتی ایجنسی نے کہا کہ’ طوفان کی رفتار اوسط رفتار سے تقریباً دگنی ہے، اور اس ( طوفان) کی شدت زیادہ اور اثرات کا دائرہ وسیع ہے۔ یہ ایک ساتھ کئی قدرتی آفات کا سبب بن سکتا ہے جن میں تیز ہوائیں، شدید بارشیں، سیلاب، لینڈسلائیڈنگ اور ساحلی علاقوں کا زیر آب آجانا شامل ہے۔’

ایجنسی کے مطابق شمالی اور وسطی صوبوں میں یکم اکتوبر تک 600 ملی میٹر تک بارش ہو سکتی ہے، دریا ؤں میں پانی کی سطح 9 میٹر تک بلند ہو سکتے ہیں اور سیلاب آنے اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔

حکام نے کہا کہ وسطی صوبے ہاتین میں 15 ہزار سے زائد افراد کو منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ ہزاروں فوجی اہلکار ہنگامی صورتحال کے لیے تیار ہیں۔

نگے آن صوبے کے دارالحکومت وِنہ میں، جہاں طوفان کے ٹکرانے کی توقع ہے، رہائشی اپنے گھروں کو محفوظ بنانے، کشتیوں کو باندھنے اور چھتوں پر ریت یا پانی سے بھرے تھیلے رکھنے میں مصروف ہیں۔

41 سالہ رہائشی بوی تھی توئیت نے کہا کہ’ ہم اس سال طوفان کاجیکی سے ہونے والے نقصان سے ابھی سنبھلے نہیں ہیں۔ گذشتہ 20 سال میں میں نے طوفانوں کی وجہ سے کبھی اتنا خوف محسوس نہیں کیا۔’

سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق ویتنام نے اتوار سے چار ساحلی ایئرپورٹس، بشمول دا نانگ انٹرنیشنل ایئرپورٹ، پر پروازیں معطل کر دی ہیں اور کئی پروازوں کے اوقات میں تبدیلی کی ہے۔

نیوز ویب سائٹ ’ وین ایکسپریس’ کے مطابق طوفان سے متاثرہ علاقوں کے اسکول پیر کے روز بند رہیں گے اور ضرورت پڑنے پر تعطیل بڑھائی جا سکتی ہے۔

حکومت کے مطابق ہیو اور کوانگ تری میں شدید بارش پہلے ہی سیلاب کا باعث بنی ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ ویتنام کی طویل ساحلی پٹی ہے اور یہاں اکثر خطرناک طوفان آتے ہیں۔ پچھلے سال طوفان یاگی کی وجہ سے تقریباً 300 افراد ہلاک ہوئے تھے اور 3.3 ارب ڈالر کا مالی نقصان ہوا تھا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button