یورپ : دسیوں ہزار افراد کا اٹلی بھر میں غزہ جنگ کے خلاف احتجاج
یورپ : دسیوں ہزار افراد کا اٹلی بھر میں غزہ جنگ کے خلاف احتجاج
میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز اٹلی کے درجنوں شہروں میں دسیوں ہزار افراد نے مظاہرے کیے، جنہوں نے ہڑتالوں، سڑکوں کی بندش اور بندرگاہوں کی ناکہ بندی کے ذریعے روزمرہ زندگی کو متاثر کیا۔ یہ مظاہرے یورپ میں اسرائیل کی غزہ پر فوجی کارروائی کے خلاف ہونے والے سب سے بڑے احتجاجات میں شمار کیے جا رہے ہیں۔
مقامی یونینز نے 24 گھنٹے کی عام ہڑتال کا اعلان کیا، ان کا کہنا تھا کہ اٹلی اور یورپی یونین کی حکومتیں غزہ میں انسانی بحران پر ردعمل دینے میں ناکام رہی ہیں۔ کم از کم 75 شہروں میں مظاہرے ہوئے جن میں روم، میلان، جینوا اور پالرمو شامل ہیں۔ جینوا اور لیورنو میں ڈاک ورکرز نے بندرگاہوں کو بند کر دیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ اطالوی سہولیات اسرائیل کو ہتھیار منتقل کرنے کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں۔
روم میں 20,000 سے زائد افراد نے مرکزی ریلوے اسٹیشن کے باہر جمع ہو کر فلسطینی پرچم لہرائے۔ منتظمین کے مطابق میلان میں 50,000 افراد شریک ہوئے، جہاں مظاہرین نے مرکزی اسٹیشن پر دھاوا بولنے کی کوشش کی اور دھوئیں کے بم اور پتھر پھینکے، جس کے جواب میں پولیس نے مرچوں کا اسپرے کیا۔ بولونیا میں پولیس نے پانی کی توپوں کا استعمال کیا۔
حکام کے مطابق میلان میں 10 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ درجنوں پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ وزیرِاعظم جارجیا میلونی نے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تباہی پھیلانے سے غزہ میں کچھ نہیں بدلے گا۔ ان کی حکومت نے عام شہریوں کی ہلاکت پر تشویش ظاہر کی ہے لیکن فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے معاملے میں محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔