اخروٹ نہ صرف دل و دماغ بلکہ نیند کے لیے بھی فائدہ مند قرار
اخروٹ نہ صرف دل و دماغ بلکہ نیند کے لیے بھی فائدہ مند قرار
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اگر روزانہ رات کے کھانے کے ساتھ کچھ مقدار میں اخروٹ کھائے جائیں تو اس سے نیند کے معیار میں نمایاں بہتری آتی ہے
کیا آپ کو رات کو نیند آنے میں مشکل پیش آتی ہے یا بستر پر کروٹیں بدلتے رہتے ہیں؟
تو ممکن ہے کہ روزانہ تھوڑی مقدار میں اخروٹ کھانا اس مسئلے کا مؤثر حل ثابت ہو۔
یہ بات اسپین میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے، جو بارسلونا یونیورسٹی کے محققین نے کی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اگر روزانہ رات کے کھانے کے ساتھ کچھ مقدار میں اخروٹ کھائے جائیں تو اس سے نیند کے معیار میں نمایاں بہتری آتی ہے۔
مطالعے میں 20 سے 35 سال کے 76 افراد کو شامل کیا گیا، جن پر 18 ہفتوں پر مشتمل کلینیکل ٹرائل کیا گیا۔ اس ٹرائل کا پہلا مرحلہ 8 ہفتے جاری رہا، جس میں شرکاء کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا:
ایک گروپ کو روزانہ رات کو کھانے کے ساتھ 40 گرام اخروٹ دیے گئے،
جبکہ دوسرا گروپ اخروٹ سے مکمل پرہیز کرتا رہا۔
آٹھ ہفتوں کے بعد دونوں گروپس کو دو ہفتے کا وقفہ دیا گیا، جس کے بعد اخروٹ کھانے والے گروپ کو روک دیا گیا اور دوسرا گروپ اخروٹ کھانے لگا۔
تحقیق کے دوران شرکاء کی نیند کی کیفیت، جسمانی سرگرمیاں، جلد کا درجہ حرارت اور دیگر عوامل کا مسلسل جائزہ لیا گیا۔ اس کے علاوہ میلاٹونین ہارمون کی سطح کو بھی پیشاب کے نمونوں کے ذریعے مانیٹر کیا گیا۔
نتائج سے پتا چلا کہ اخروٹ کھانے سے جسم میں میلاٹونین کی پیداوار میں اضافہ ہوا، جو رات کی پرسکون اور گہری نیند کے لیے نہایت اہم ہارمون ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ، شرکاء کی نیند کا معیار بہتر ہوا اور دن کے وقت غنودگی کا احساس بھی کم ہو گیا۔
اگرچہ ماہرین نے اس بات کو تسلیم کیا کہ مطالعہ محدود پیمانے پر ہوا کیونکہ شرکاء کی تعداد کم تھی، لیکن اس کے باوجود نتائج حوصلہ افزا قرار دیے گئے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ اخروٹ میں ایسے قدرتی مرکبات پائے جاتے ہیں جو نہ صرف نیند بہتر بنانے میں مددگار ہیں بلکہ دل اور دماغ کی صحت کے لیے بھی مفید ہیں۔




