برطانیہ اس ہفتے باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے جا رہا ہے، یہ اعلان سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سرکاری دورہ برطانیہ کے اختتام کے بعد متوقع ہے۔ روزنامہ دی ٹائمز کے مطابق، یہ اعلان ٹرمپ کے جمعرات کو برطانیہ سے روانہ ہونے کے بعد کیا جائے گا۔
وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر پہلے ہی خبردار کر چکے تھے کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں انسانی بحران کو کم کرنے اور تقریباً دو سال سے جاری حماس کے ساتھ تنازع میں جنگ بندی پر متفق ہونے کے لیے عملی اقدامات نہ کیے تو برطانیہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کرے گا۔
برطانیہ اس اقدام کے ذریعے فرانس، کینیڈا اور آسٹریلیا کی صف میں شامل ہو جائے گا، جنہوں نے بھی اسی ماہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے منصوبے کا عندیہ دیا ہے۔
لیبر پارٹی کے اندر سے بھی دباؤ کا سامنا کرتے ہوئے، اسٹارمر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے قبل اپنے موقف کا اعادہ کیا۔ اگرچہ برطانیہ ماضی میں دو ریاستی حل کی حمایت کرتا آیا ہے، لیکن فلسطین کی باضابطہ تسلیم دہی برطانیہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہو گی۔