جمہوریت عوام کی خدمت کے بجائے مفادات کے تحفظ تک محدود ہو گئی ہے: علامہ سید ساجد نقوی
جمہوریت عوام کی خدمت کے بجائے مفادات کے تحفظ تک محدود ہو گئی ہے: علامہ سید ساجد نقوی
علامہ سید ساجد علی نقوی نے عالمی یوم جمہوریت کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ عالمی یوم جمہوریت منایا جارہا ہے مگر اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کے سامنے مشرق وسطیٰ میں غزہ کو روندا گیا، مغربی کنارے پر مظالم جاری ہیں، جنوبی ایشیا میں بھارت نے جو رویہ اپنایا ہوا ہے وہ بنیادی انسانی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے لیکن افسوس کہ اس پر چشم پوشی کی جارہی ہے۔ دنیا میں رائج جمہوریت سرمایہ دارانہ نظام پر مبنی ہے جس میں کچھ عوامل ایسے ضرور ہیں جن سے اصلاحات کے ساتھ استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت کا بنیادی اصول "عوام کی حکومت، عوام کے ذریعے اور عوام کے لیے” ہے، مگر پاکستان سمیت کئی ممالک میں یہ صرف کتابی یا دستاویزی بات تک محدود ہے۔ آج تک ملک میں ہونے والے عام انتخابات سوالیہ نشان ہیں۔ جمہوریت کے نام پر مفادات کا تحفظ تو کیا گیا مگر عوامی حقوق، آزادی اظہار رائے اور شفاف انتخابات کے مسائل آج بھی حل طلب ہیں۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ عالمی یوم جمہوریت منانے کا مقصد دنیا بھر میں جمہوریتوں کی حمایت اور ان کے فروغ کے لیے اقدامات کرنا ہے، جس کا آغاز 2008 میں ہوا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ اکثر اوقات مفادات کی خاطر جمہوریتوں کی بجائے آمریتوں کی پشت پناہی کی جاتی رہی۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں رائج جمہوریت میں آئین کی بالادستی، قانون کی عملداری، پارلیمنٹ کی اولیت اور عوامی رائے کا احترام نظر نہیں آتا۔ انتخابات ہمیشہ شفافیت کے سوالات میں گھِرے رہے۔ جب تک عوامی رائے کا تحفظ یقینی نہیں بنایا جاتا، جمہوریت پنپ نہیں سکتی۔
علامہ ساجد نقوی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کا مقصد عوام کی خدمت اور ان کی رائے کا احترام ہے۔ اسلام بھی مشاورت اور باہمی رائے سے نظم حکومت کے قیام کی تعلیم دیتا ہے۔ وقت کی ضرورت یہی ہے کہ عوامی رائے کا احترام کیا جائے تاکہ پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہو سکے۔