21 ربیع الاوّل؛ یوم شہادت شہید شیخ باقر النمر
21 ربیع الاوّل 1437 ہجری مطابق 2 جنوری 2016 بروز ہفتہ کو سعودی عرب کی جلاد اور شیطانی حکومت نے سعودی عرب کے ممتاز شیعہ عالم دین آیۃ اللہ شیخ باقر النمر کو پھانسی دیکر شہید کردیا۔
آیۃ اللہ باقر النمر نے شام اور ایران میں دینی تعلیم حاصل کی، ان کے اساتذہ میں مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمی سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا نام سر فہرست ہے۔
جب وہ واپس سعودی عرب پہنچے تو انھیں سعودی عرب کی ظالم و جابر حکومت نے 2006 میں پہلی بار گرفتار کیا۔ انھوں نے العوامیہ میں القائم دینی مدرسہ بھی قائم کیا ۔
شیخ باقر النمر کو سعودی عرب کی جلاد اور ظالم حکومت نے 2008 میں دوبارہ اس وقت گرفتار کیا جب شیخ النمر نے جنت البقیع کی دردناک صورتحال کے بارے میں سعودی حکومت کو ایک مراسلہ لکھا جس میں جنت البقیع کی تعمیر پر تاکید کی گئی تھی شیخ باقر النمر نے شیعہ مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کے بارے میں بھی سعودی عرب کی حکومت کو آگاہ کیا ۔
شیخ باقر النمر کو 2009 میں ایک بار پھر گرفتار کیا گیا اور یہ ان کی آخری گرفتاری نہیں تھی بلکہ شیخ کو 2012 میں پھر گرفتار کیا گیا اور 2014 میں ان پر آل سعود حکومت پر شدید تنقید کرنے کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور آخر کار سعودی عرب کی جلاد اور معاویہ و یزید کی حامی حکومت نے حسینی عالم دین کو پھانسی دیدی اور شیخ باقر النمر شہادت کے عظيم مرتبے پر فائز ہوگئے اور آل سعود کے ہاتھ ان کے مظلوم خون سے رنگین ہوگئے۔
شہید شیخ باقر النمر رحمۃ اللّٰہ علیہ کی شہادت پر علماء اعلام، مراجع کرام، آیات عظام، حوزات علمیہ، مدارس دینیہ، دینی و قومی اداروں اور مومنین نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا اور سعودی حکومت کے اس ظالمانہ اور غیر انسانی عمل کی شدید مذمت کی۔