جمہوریت کے زوال کے ساتھ دنیا بھر میں صحافتی آزادی کی بدترین گراوٹ: آئی ڈی ای اے
جمہوریت کے زوال کے ساتھ دنیا بھر میں صحافتی آزادی کی بدترین گراوٹ: آئی ڈی ای اے
دنیا بھر میں صحافتی آزادی نے گزشتہ پچاس برسوں میں سب سے بڑی گراوٹ کا سامنا کیا ہے کیونکہ لگ بھگ 100 ممالک میں جمہوریت کمزور ہوئی ہے۔ افغانستان، برکینا فاسو اور میانمار میں سب سے زیادہ تنزلی دیکھی گئی، جب کہ چند ممالک بشمول چلی، بوٹسوانا اور جنوبی افریقہ میں بہتری کے آثار ملے ہیں۔
اسٹاک ہوم میں قائم انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار ڈیموکریسی اینڈ الیکٹورل اسسٹنس (آئی ڈی ای اے) کی 2025 کی عالمی جمہوریت رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں میں 94 ممالک میں جمہوریت پیچھے ہٹی ہے جبکہ صرف ایک تہائی ممالک میں پیش رفت ہوئی ہے۔
آئی ڈی ای اے کے سیکرٹری جنرل کیون کاسس-زامورا نے کہا کہ جمہوریتیں "آمریت کے عروج اور شدید غیر یقینی صورتحال کے طوفان” کا سامنا کر رہی ہیں، جو بڑے سماجی و معاشی تغیرات کے باعث پیدا ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک چوتھائی ممالک میں صحافتی آزادی بگڑی، جو اب تک کا سب سے وسیع زوال ہے۔
افغانستان، برکینا فاسو اور میانمار میں بدامنی، غربت اور سیاسی بحران نے آزادی اظہار کو شدید متاثر کیا، جبکہ جنوبی کوریا میں سابق صدر یون سک یول نے تنقیدی میڈیا کے خلاف مقدمات دائر کرکے آزادی کو نقصان پہنچایا۔ فلسطین میں اکتوبر 2023 سے اب تک 200 سے زائد صحافی مارے جا چکے ہیں اور ناکہ بندیوں نے آزاد رپورٹنگ کو مشکل بنا دیا ہے۔
رپورٹ میں مثبت پہلو بھی شامل ہیں، جیسے چلی میں صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کے تحفظ کے لیے قانون سازی، اور افریقی ممالک بوٹسوانا اور جنوبی افریقہ کی نمایاں پیش رفت۔ تاہم، رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکا نے بین الاقوامی سطح پر جمہوریت کے لیے اپنی سفارتی اور مالی معاونت کم کر دی ہے، جس سے عالمی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔