لکھنؤ میں عقیدت و احترام سے نکلا جلوس محمدی؛ جلوس مدح صحابہ میں ہوئی شر انگیزی کی پوری کوشش
سنی انتہاء پسند جوان نے شیعہ مذہبی شخصیات کے خلاف نعرے لگائے
لکھنؤ میں عقیدت و احترام سے نکلا جلوس محمدی؛ جلوس مدح صحابہ میں ہوئی شر انگیزی کی پوری کوشش
سنی روایت کے مطابق 12 ربیع الأول کو عید میلاد النبی کے موقع پر اہل سنت کے ایک گروپ نے عقیدت و احترام سے جلوس محمدی نکالا۔
وہیں دوسری جانب شدت پسند سنیوں کی طرف سے جلوس مدح صحابہ بھی برآمد ہوا، جس میں شدت پسندی اور شر انگیزی کو ہوا دینے کی مکمل کوشش کی گئی۔
عبداللہ نامی انتہا پسند سنی جوان نے دوسرے انتہا پسند سنیوں کے ساتھ مل کر شہر کا ماحول خراب کرنے کی پوری کوشش کی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے مطابق انتہا پسند سنی جوان عبداللہ ایک دوسرے سنی جوان کے کندھے پر بیٹھ کر لکھنو کی نامور شیعہ مذہبی شخصیات مولانا سید کلب جواد نقوی (امام جمعہ لکھنو)، مولانا سید علی ناصر سعید عبقاتی المعروف بہ آغا روحی اور مولانا ڈاکٹر مرزا یعسوب عباس کا نام لے کر توہین آمیز نعرے لگائے، بلکہ پوری شیعہ کمیونٹی کی کھلم کھلا توہین کی۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوتے ہی ہر جانب سے مذمت اور فوری قانونی کاروائی کا مطالبہ ہونے لگا۔ اس سے پہلے کہ حالات خراب ہوتے پولیس نے اس انتہاء پسند جوان کو گرفتار کر لیا۔