خبریںشیعہ میڈیا اور ادارے

شیعہ رائٹس واچ کی ماہانہ رپورٹ: مختلف ممالک میں شیعہ مخالف اقدامات

شیعہ رائٹس واچ (SRW) کی ماہانہ رپورٹ میں مختلف ممالک میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا ہے، جن میں جبری بے دخلیاں، حملے، مذہبی پابندیاں اور غیر منصفانہ گرفتاریاں شامل ہیں۔ رپورٹ میں عراقی حکام کی بھی تعریف کی گئی ہے جنہوں نے اربعین زائرین پر بڑے داعش حملے کو ناکام بنایا۔

مزید تفصیلات درج ذیل ہیں:

شیعہ رائٹس واچ (SRW) — ایک بین الاقوامی شیعہ حقوق کی تنظیم — نے اپنی ماہانہ رپورٹ جاری کی ہے جس میں مختلف ممالک میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف اہم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی دستاویز بندی کی گئی ہے۔ تنظیم نے زور دیا ہے کہ اس کی تحقیق آزاد ذرائع اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی شہادتوں پر مبنی ہے اور اس کا مقصد صرف انصاف اور مساوات ہے، نہ کہ کوئی سیاسی یا مالی مفاد۔

افغانستان:
رپورٹ کے مطابق بامیان صوبے میں 25 ہزارہ خاندانوں کو جبری طور پر بے دخل کیا گیا۔ طالبان سے منسلک مسلح گروہوں نے ان خاندانوں کو گھروں سے نکال دیا، جسے نسلی صفائی اور منظم امتیاز قرار دیا جا رہا ہے۔

پاکستان:
رپورٹ میں نوجوان شیعہ افراد پر مہلک مسلح حملے کا ذکر ہے۔ پنجاب میں حکومت نے اربعین امام حسینؑ کی مذہبی رسومات پر پابندی عائد کی، جس کے بعد ایک شیعہ مسجد پر دھاوا بولا گیا اور گرفتاریوں کی دھمکیاں دی گئیں۔ تنظیم نے پاراچنار میں شہری حقوق کے کارکن شوکت زمان کی غیر قانونی گرفتاری کی بھی مذمت کی۔

بحرین:
بحرینی حکام نے دراز قصبے پر محاصرہ جاری رکھا، کئی ہفتوں تک شیعہ باشندوں کو مرکزی نماز جمعہ میں شرکت سے روکا گیا، جو مذہبی آزادی پر مسلسل قدغن کی عکاسی کرتا ہے۔

لبنان:
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوجی حملوں کے نتیجے میں جنوبی اور بقاع علاقوں میں درجنوں شہری جاں بحق ہوئے اور گھروں کو نقصان پہنچا۔ سرحدی علاقوں مثلاً کفرکیلا میں بھی دھماکے اور حملے ریکارڈ ہوئے۔

شام:
شام میں بے شمار خلاف ورزیاں سامنے آئیں جن میں قتل، اغوا، من مانیاں گرفتاریاں اور اذیت دے کر ہلاکتیں شامل ہیں۔ سیدہ زینبؑ کے علاقے میں مذہبی رسومات پر حملے، دیہات سے جبری بے دخلیاں، خواتین اور بچوں کی ہلاکتیں، اور لاپتہ افراد کی لاشوں کی برآمدگی کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔

سعودی عرب:
رپورٹ میں کہا گیا کہ تاروت جزیرے کے ایک قیدی کو 40 سال قید کی سزا سنائی گئی، جس کا مقدمہ قانونی معیار پر پورا نہیں اترتا تھا۔ قطیف سے جلال حسن اللباد نامی قیدی کو پھانسی دی گئی، جبکہ عمرہ کے دوران 10 عراقی نوجوانوں کو موبائل میں شیعہ مذہبی علامات رکھنے پر گرفتار کیا گیا۔

عراق:
تنظیم نے عراقی حکام کی تعریف کی کہ انہوں نے داعش کے ایک بڑے منصوبے کو ناکام بنایا جس میں اربعین زائرین کو زہر دینے، بم دھماکوں اور جلوسوں میں آگ لگانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ حکام نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اس نیٹ ورک کو گرفتار کر لیا اور سازش کو انجام دینے سے پہلے ہی ناکام بنا دیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button