عراق

موصل میں تاریخی النوری مسجد، الحدباء مینار اور قدیم گرجا گھروں کی دوبارہ بحالی کے بعد افتتاح

موصل میں تاریخی النوری مسجد، الحدباء مینار اور قدیم گرجا گھروں کی دوبارہ بحالی کے بعد افتتاح

آٹھ سالہ تباہی کے بعد عراق کے شہر موصل میں متعدد مذہبی اور ثقافتی ورثے کے مقامات کا پیر کے روز دوبارہ افتتاح کیا گیا، جن میں تاریخی النوری مسجد، الحدباء مینار، ڈومینیکن فادرز کا کلاک چرچ اور السریانی کاتھولک چرچ الطاہرہ شامل ہیں۔

عراقی وزیرِاعظم محمد شیاع السودانی نے النوری مسجد اور اس کے جھکے ہوئے مینار کی بحالی کو عراق کی پائیدار ثقافتی میراث اور عوام کی مزاحمت کی علامت قرار دیا۔ یہ مسجد 1172ء میں نورالدین زنگی نے تعمیر کرائی تھی جبکہ 45 میٹر بلند مینار "الحدباء” اپنی منفرد جھکاؤ کی وجہ سے مشہور ہے۔

الطاہرہ چرچ تقریباً 800 سال قدیم ہے جبکہ 19ویں صدی کا کلاک چرچ بھی شہر کی مذہبی تنوع کی عکاسی کرتا ہے۔ ان مقامات کی بحالی موصل کی ثقافتی زندگی کو دوبارہ زندہ کرنے کی ایک بڑی پیش رفت ہے، جو 2014 میں داعش کے قبضے کے دوران شدید نقصان کا شکار ہوئی تھی۔

یہ تعمیر نو یونیسکو کے منصوبہ *”Revive the Spirit of Mosul”* کے تحت عمل میں لائی گئی، جو 2018 میں کویت میں عراق کی تعمیر نو کانفرنس کے بعد شروع ہوا تھا۔ اس منصوبے کے تحت مذہبی مقامات کے ساتھ ساتھ 124 تاریخی مکانات اور دیگر ورثہ جاتی ڈھانچوں کو اصل مواد سے بحال کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button