صحت اور زندگی

ماہرین کی وارننگ: نوعمر افراد میں ویپنگ صحت کے سنگین خطرات بڑھا رہی ہے

ماہرین کی وارننگ: نوعمر افراد میں ویپنگ صحت کے سنگین خطرات بڑھا رہی ہے

یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کی سالانہ کانفرنس میں ماہر امراضِ قلب نے خبردار کیا ہے کہ نوعمر افراد میں ویپنگ (الیکٹرانک سگریٹ کا استعمال) ایک تیزی سے بڑھتا ہوا بحران ہے، جو مستقبل میں "ٹکنگ ٹائم بم” ثابت ہو سکتا ہے۔

ناروے کی یونیورسٹی ہسپتال کی پروفیسر مایا-لیزا لوچن نے بتایا کہ ای-سگریٹس میں 100 سے زیادہ سرطان پیدا کرنے والے اجزاء اور خطرناک کیمیکلز شامل ہیں جن میں نائٹروسامائنز اور وولیٹائل آرگینک کمپاؤنڈز بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ویپنگ دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر اور شریانوں کی سختی بڑھاتی ہے، اس لیے اس پر عالمی پابندی ضروری ہے۔

ایک تازہ تحقیق کے مطابق ویپنگ فالج کے خطرے کو 32 فیصد اور دائمی سانس کی بیماری (COPD) کے امکانات کو 46 فیصد بڑھا دیتی ہے۔ برطانیہ کے اسکولوں کے اعدادوشمار کے مطابق ہر 10 میں سے ایک بچہ ویپنگ کرتا ہے، جب کہ نوجوانوں میں بھی اس کے رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے۔

برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کی سی ای او ڈاکٹر چارمین گرفِتھس نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر *توبیکو اینڈ ویپس بل* پاس کیا جائے تاکہ بچوں کی رسائی روکی جا سکے۔

اگرچہ ویپنگ انڈسٹری کے نمائندے اسے تمباکو نوشی کا نسبتاً محفوظ متبادل قرار دیتے ہیں، لیکن ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ بچوں اور نوجوانوں کے لیے قطعی محفوظ نہیں، خاص طور پر ان کے بڑھتے ہوئے دماغ پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ برطانوی وزارتِ صحت نے بھی زور دیا ہے کہ ویپنگ صرف ان افراد تک محدود ہونی چاہیے جو سگریٹ چھوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، نہ کہ بچوں اور غیر سگریٹ نوش افراد تک۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button