شام

شامی جیلوں کا میوزیم

شام کے بعض کارکنوں نے "شامی جیلوں کا میوزیم” شروع کیا تاکہ صیدنایا مظالم کو دستاویزی شکل دی جا سکے

شامی کارکنوں کے ایک گروپ نے ایک انٹرایکٹو ویب سائٹ لانچ کی ہے جس کا عنوان شامی جیلوں کا میوزیم ہے، جس کا مقصد سابق صدر بشار الاسد کے دورِ حکومت میں صیدنایا جیل میں کیے گئے مظالم کو ریکارڈ کرنا ہے، دی اکانومسٹ کے مطابق۔

یہ پلیٹ فارم متاثرین کے ویڈیو بیانات پر مشتمل ہے جن میں دہائیوں تک ہزاروں افراد پر ڈھائے گئے تشدد اور جبر کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ یہ ویب سائٹ لاپتہ افراد کے اہل خانہ، انسانی حقوق کے وکلاء اور مؤرخین کے لیے ایک ذریعہ ہے، جسے تخلیق کاروں نے "یادگار اور فرانزک آرکائیو” قرار دیا ہے۔

یہ منصوبہ اس وقت سامنے آیا جب 8 دسمبر 2024 کو صیدنایا کی جیل کی بیرکیں کھولی گئیں — اسد کے زوال کے نو ماہ بعد — اور سینکڑوں قیدیوں، جن میں خواتین بھی شامل تھیں، کو رہا کیا گیا۔ تاہم ہزاروں کی قسمت ابھی تک نامعلوم ہے۔

شامی نیٹ ورک برائے انسانی حقوق کے مطابق، کم از کم 112,414 افراد اب بھی جبری طور پر لاپتہ ہیں اور اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں جن میں سیکڑوں لاشیں موجود ہیں۔ یہ ویب سائٹ ثبوت محفوظ رکھنے، عالمی سطح پر آگاہی بڑھانے اور منظم مظالم کے شکار افراد کے لیے انصاف اور جوابدہی کی کوششوں میں معاونت فراہم کرنے کی کوشش ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button