واشنگٹن اور دہلی کے تعلقات خراب؛ طالبان کی موقع پرستی اور پاکستان کا چیلنج
واشنگٹن اور دہلی کے تعلقات خراب؛ طالبان کی موقع پرستی اور پاکستان کا چیلنج
طالبان نئی دہلی کو اپنی حکومت کو تسلیم کرنے پر آمادہ کرنے کے لئے امریکہ اور بھارت کے درمیان حالیہ تنازع میں بھارت سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔
شیعہ خبر رساں ایجنسی نے الجزیرہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایسا اقدام پاکستان کو واشنگٹن کا انتظار کئے بغیر اسی طرح کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد کو ایک نازک امتحان کا سامنا ہے۔
تجزیہ کار اس بات پر زور دیتے ہیں کہ افغانستان ایک آزاد ملک ہے اور اسے علاقائی مقابلوں میں قربان نہیں کیا جانا چاہیے۔
وہ متنبہ کرتے ہیں کہ پابندیاں اور سیاسی تنہائی صرف عام افغانوں کو مزید غیر محفوظ بنائے گی اور مسائل کے اندرونی حل میں رکاوٹ بنے گی۔
ماہرین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ کابل پر مسلسل دباؤ طالبان کو پروپیگنڈے سے فائدہ اٹھانے کا مزید موقع فراہم کرتا ہے۔
ان کا ماننا ہے کہ موجودہ حالات میں نئی دہلی کو افغانستان میں اپنے اسٹریٹجک مفادات اور انسانی خدشات کے درمیان توازن قائم کرنا چاہیے۔
اسی وقت پاکستان، ملکی رائے عامہ اور سلامتی کی ضروریات کے دباؤ میں پیش رفت کے لئے محتاط رویہ اختیار کرنے پر مجبور ہے۔