میانمار کے مغربی سرحدی خطے رخائن میں باغی تنظیم آرکان آرمی کی پیش قدمی جاری ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق باغی تنظیم آرکان آرمی نے رخائن کے 17 میں سے 14 ٹاؤنز پر قبضہ کرتے ہوئے پورے رخائن ریاست کو آزاد کرانے کا اعلان کر دیا۔
آرکان آرمی نے دارالحکومت سٹوی اور بھارتی بندرگاہی منصوبہ بھی قبضے میں لینے کا اعلان کیا ہے۔ چینی بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا حصہ بندرگاہ کیاک پیو بھی آرکان آرمی کے اہداف میں شامل ہے۔
میانمار فوج کی ناکہ بندی نے رخائن میں قحط جیسی صورتحال پیدا کر دی۔ اقوام متحدہ کے مطابق رخائن میں 20لاکھ سے زائد افراد بھوک کا شکار ہیں۔
2017میں رخائن میں فوجی کریک ڈاؤن کے دوران 7 لاکھ30ہزار روہنگیا بےگھر ہوئے تھے اور ان مظالم پر نسل کشی کا کیس عالمی عدالت انصاف میں زیرسماعت ہے۔
اب بھی 10 لاکھ سے زائد روہنگیا بنگلا دیشی کیمپوں میں مقیم ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ 18 ماہ میں مزید1 لاکھ50ہزار روہنگیا پناہ گزین بنے۔ رپورٹس کے مطابق آرکان آرمی نے روہنگیا مسلمانوں پر حملے اور قتل عام کیا۔
بنگلا دیش اور آرکان آرمی کے درمیان سرحدی کشیدگی بھی بڑھ رہی ہے۔