خبریںدنیاشیعہ مرجعیتماتمی انجمنیں اور حسینی شعائر

شہادتِ پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کے موقع پر دنیا بھر میں آیت اللہ العظمیٰ شیرازی کے مراکز میں مجالس عزاء کا انعقاد

ماہِ صفر الاحزان 1447 ہجری کے آخری ایام میں، آیت اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی کے زیر نگرانی دنیا کے مختلف ممالک میں واقع مراکز نے مجالس عزا کا اہتمام کیا، جہاں رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ اور ائمہ معصومین علیہم السلام کی یاد تازہ کی گئی۔ یہ مجالس ایران، لبنان، عراق، شام، مڈغاسکر اور دنیا کے دیگر حصوں میں منعقد ہوئیں۔

ایک تفصیلی رپورٹ

رسول اکرم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ، امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام اور امام علی رضا علیہ السلام کی ایام شہادت کے موقع پر، آیت اللہ العظمیٰ شیرازی کے مراکز نے قم، نجف اشرف، کاظمین، بصرہ، دمشق، بیروت اور مڈغاسکر سمیت مختلف شہروں میں دینی اور عزاداری کی وسیع تر سرگرمیاں انجام دیں۔

بیت آیت اللہ العظمیٰ شیرازی میں خود معظم لہ کی موجودگی، علما، فضلا اور زائرین کے ساتھ مجالس منعقد ہوئیں جن میں خطبا نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ اور ائمہ اطہار علیہم السلام کی فضیلتیں اور شہادت کے تاریخی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔

لبنان میں بیروت کے حسینیہ امام حسین بن علی سیدالشہداء علیہ السلام میں حجۃ الاسلام شیخ ماہر دکروب العاملی نے خطاب کرتے ہوئے سیرت اور فضائل رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ کو بیان کیا۔

بصرہ میں دفتر آیت اللہ العظمیٰ شیرازی کے زیر اہتمام حجۃ الاسلام سید منتظر مکصوصی اور متعدد مذہبی و سماجی شخصیات کی موجودگی میں مجلس شہادتِ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ اور امام رضا علیہ السلام برپا کی گئی۔

شام کے دارالحکومت دمشق میں دفتر آیت اللہ العظمیٰ شیرازی میں قرآن کریم کی تلاوت اور حجۃ الاسلام شیخ مصطفیٰ شرف کے خطاب سے مجلس کا آغاز ہوا، جس میں انہوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ کے عظیم مقام اور خصوصیات پر روشنی ڈالی۔

اسی دوران نجف اشرف میں حوزہ علمیہ علامہ محقق کرکی قدس سرہ نے زائرین کے شرعی و اعتقادی سوالات کے جواب کے لیے خیمہ قائم کیا اور دینی شعائر کے فروغ کے لیے ٹی وی نیٹ ورکس کے ساتھ مل کر خصوصی پروگرام تیار کیے۔

کاظمین میں مؤسسه فرهنگی و خیریہ رسول اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ نے عزاداری کی مجلس کے ساتھ ساتھ زائرین میں نذری کھانا تقسیم کیا۔

دور دراز علاقوں مثلاً مڈغاسکر کے شہر ماہاجانگا میں مرکز اہل البیت علیہم السلام نے قرآن کریم کی تلاوت اور مجالس عزا کے ذریعے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ کی شہادت کی یاد منائی۔

یہ وسیع پیمانے پر منعقدہ مجالس اور سرگرمیاں اس بات کی غماز ہیں کہ اہل بیت علیہم السلام کے شعائر کی پاسداری اور عزاداری کی ثقافت کے فروغ میں مرجعیتِ شیعہ کس قدر بنیادی کردار ادا کر رہی ہے۔

مؤمنین نے ان ایام میں مجالس عزا، ذکر مصائب اور مدیحات کے ذریعے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ اور ائمہ اطہار علیہم السلام کی یاد کو زندہ رکھا اور حضرت بقیۃ اللہ الاعظم عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی سلامتی و فرج کے لیے دعا کی۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button