دنیا

داعش مشرق وسطی اور افریقہ میں اب بھی ایک سنگین خطرہ ہے: اقوام متحدہ

‌ داعش مشرق وسطی اور افریقہ میں اب بھی ایک سنگین خطرہ ہے: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں خبردار کیا کہ شدت پسند سنی دہشت گرد گروہ داعش اپنے سینیئر سرداروں کے کھو جانے کے باوجود شام، عراق اور افریقہ کے کچھ حصوں میں اب بھی سرگرم ہے اور بدامنی سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔

شیعہ خبر رساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے بتایا کہ اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی کے دفتر کے سربراہ ولادیمیر ورونکوف نے اعلان کیا کہ شدت پسند سنی گروپ داعش مصنوعی ذہانت اور سرحد پار مالیاتی نیٹ ورک سمیت نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بھرتی اور حملوں کی منصوبہ بندی جاری رکھے ہوئے ہے۔

اقوام متحدہ کی انسداد دہشت گردی کمیٹی کے نمائندے نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مغربی افریقہ اور جھیل چاڈ علاقہ میں شدت پسند سنی گروپ داعش کی شاخوں کو غیر ملکی مالی اور لاجسٹک امداد ملتی ہے۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ انتہا پسند سنی گروپ داعش کے سرداروں کو قتل کرنے یا حراست میں لینے پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے بنیاد پرستی کو روکنے کے لئے طویل مدتی پروگرامس میں سرمایہ کاری کریں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button