پاکستان

بھوپال میں 2 مساجد کو منہدم کرنے کے احکامات جاری، مسلم تنظیموں کا احتجاج، وقف بورڈ ہائی کورٹ سے رجوع

بھوپال میں 2 مساجد کو منہدم کرنے کے احکامات جاری، مسلم تنظیموں کا احتجاج، وقف بورڈ ہائی کورٹ سے رجوع

بھوپال: مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ضلعی انتظامیہ نے 2 مساجد کو منہدم کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ تاہم ضلعی انتظامیہ نے ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ مساجد تجاوزات والی زمین پر بنائی گئی ہیں۔
وقف بورڈ نے ضلع انتظامیہ کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ تاہم وقف بورڈ کے چیئرمین اس معاملے پر بولنے سے گریز کررہے ہیں۔ جب ان سے مسجد کو منہدم کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کے نوٹس کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے اس پر کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔
دوسری جانب حکومت کے وزیر وشواس سارنگ نے کہا ہے کہ اس معاملے میں این جی ٹی کے حکم اور قانونی عمل کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

دونوں مساجد بادہ تالاب کے علاقے میں آ رہی ہیں جسے دارالحکومت بھوپال کی لائف لائن کہا جاتا ہے۔ ان میں سے ایک دلکش مسجد ہے اور دوسری بھدبھدا مسجد ہے۔
ٹی ٹی نگر کی ایس ڈی ایم ارچنا شرما کے مطابق، "نیشنل گرین ٹربیونل کے نوٹیفکیشن کی تعمیل میں انتظامیہ کی جانب سے ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی تھی، تحقیقاتی ٹیم نے اس علاقے کا سروے کیا تھا، معلوم ہوا کہ ان دو مساجد کے علاوہ تالاب کے علاقے میں مندروں سمیت تقریباً 35 تجاوزات ہیں، اب ان کو ہٹانا ہے۔
تالاب کا شہری علاقہ اور دیہی علاقے میں 250 میٹر۔
مسلم فریق نے کہا کہ مسجد سینکڑوں سال پرانی ہے
جمعیۃ علماء کے مدھیہ پردیش کے صدر حاجی ہارون کا کہنا ہے کہ "یہ دونوں مساجد سینکڑوں سال پرانی ہیں، قدیم زمانے میں تالاب اور ندی کے کناروں پر آبادی آباد ہوا کرتی تھی، آخر سوال صرف دو مساجد پر ہی کیوں ہے، مسجد کے علاوہ کئی مندر اور دیگر تجاوزات بھی اس کے دائرے میں ہیں۔

دونوں مساجد کا ریکارڈ بھی دستیاب ہے۔ ان مساجد کا ریکارڈ 1937 سے دستیاب ہے۔ ان میں سے ایک دلکش مسجد کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی دستیاب ہے۔ جبکہ بھدبھدا مسجد سے متصل قبرستان کا انتظام بھی مسجد کمیٹی کے پاس ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button