اگر کسی عزائی پروگرام کے انعقاد میں غنا اور رقص شامل نہیں ہے اور اسے امام حسین علیہ السلام کی تعظیم کا طریقہ سمجھا جاتا ہے تو یہ جائز اور مستحب بھی ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
اگر کسی عزائی پروگرام کے انعقاد میں غنا اور رقص شامل نہیں ہے اور اسے امام حسین علیہ السلام کی تعظیم کا طریقہ سمجھا جاتا ہے تو یہ جائز اور مستحب بھی ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور بدھ 25 صفر 1447 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے عزاداری کے سلسلہ میں اپنے فقہی نقطہ نظر کے سلسلہ میں بتاتے ہوئے کہ بعض فقہاء غنا اور رقص کے ساتھ ہونے کی وجہ سے ممنوع سمجھتے ہیں، فرمایا: ہر قسم کا غنا اور رقص حرام ہے اور قرآن کریم اور احادیث نے غنا کی ممانعت پر تاکید کی ہے۔
معظم لہ نے مزید فرمایا: رقص کے سلسلہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ نے لوگوں کو "زفن” سے منع فرمایا ہے، "زفن” کا مطلب رقص ہے اس لئے کسی بھی قسم کا غنا اور رقص جائز نہیں ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا: اگر کسی عزائی پروگرام کے انعقاد میں غنا اور رقص شامل نہیں ہے اور اسے امام حسین علیہ السلام کی تعظیم کا طریقہ سمجھا جاتا ہے تو یہ جائز اور مستحب بھی ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے یہ روزانہ علمی نشستیں قبل از ظہر منعقد ہوتی ہیں، جنہیں براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل کے ذریعے یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھا جا سکتا ہے۔