ایشیاء

غزہ میں محاصرہ اور بھوک سے صحت و انسانی نظام کا زوال

غزہ میں محاصرہ اور بھوک سے صحت و انسانی نظام کا زوال

غزہ اس وقت بدترین انسانی المیے سے دوچار ہے، جہاں اسرائیلی محاصرہ اور بمباری نے امدادی سرگرمیوں کو مفلوج کر دیا ہے اور صحت کا نظام مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر ہے۔
انادولو ایجنسی کے مطابق 2007 سے اسرائیل نے غزہ پر محاصرہ کر رکھا ہے، لیکن اکتوبر 2023 میں مکمل ناکہ بندی کے بعد حالات نہایت سنگین ہو گئے۔ اب تک 62 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ قحط اور بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے۔
غزہ ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) کے تحت صرف 5 فیصد ضروری امداد پہنچ رہی ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل پر اجتماعی سزا اور جبری بے دخلی کا الزام لگایا ہے۔
نصر میڈیکل کمپلیکس، جو جنوبی غزہ کا آخری بڑا اسپتال ہے، شدید دباؤ کا شکار ہے۔ وہاں غذائی قلت کے باعث نومولود بچوں کی اموات تک رپورٹ ہو رہی ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق جنوری 2025 سے اب تک 28 ہزار سے زائد لوگ شدید غذائی قلت کا شکار ہوئے، جن میں 263 اموات ہوئیں۔
اسرائیل اس وقت عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے اور عالمی فوجداری عدالت میں جنگی جرائم کے الزامات کا سامنا کر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button