خبریںہندوستان

بھارت میں شدید بارشوں سے معمولات زندگی مفلوج، اسکول و کالج بند

بھارت کے مہاراشٹر میں موسلا دھار بارش نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی، اب تک ریاست میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ دو سو سے زیادہ افراد بادل پھٹنے اور سیلابی صورتحال میں پھنس گئے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بارش سے سب سے زیادہ متاثر ممبئی ہوا ہے، جہاں موسلا دھار بارش ہورہی ہے، سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں، گاڑیاں پانی میں پھنسی ہوئی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق شدید بارش کے سبب ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے اسکولوں اور کالجوں کو بند رکھنے کا اعلان کردیا ہے، موسم کی صورتحال دیکھتے ہوئے سبھی تعلیمی اداروں میں چھٹی کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق 18 اگست صبح ساڑھے آٹھ بجے سے 19 اگست صبح ساڑھے پانچ بجے تک وکرولی میں 194.5 ملی میٹر، سانتا کروز میں 185 ملی میٹر، جوہو میں 173.5 ملی میٹر اور بائیکولا میں 167 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

رپورٹس کے مطابق باندرہ میں 157 ملی میٹر جبکہ کولابہ اور مہالکشمی میں بالترتیب 79.8 اور 71.9 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

بارش کے بعد اندھیری سب وے میں پانی بھر جانے پر اسے بند کرنا پڑا جبکہ چیمبور کے بی ایم سی کے ماتحت اسپتال تک مریضوں کو پہنچانے میں اہل خانہ کو سخت مشکلات پیش آئیں۔ کئی لوگوں کو اپنے بیمار رشتہ داروں کو کندھوں پر لاد کر اسپتال پہنچانا پڑا۔

موسلا دھار بارش کے باعث نہ صرف سڑکیں جام ہوگئیں بلکہ فضائی پروازیں بھی متاثر ہوئیں۔ ممبئی ایئرپورٹ پر آمد و رفت میں تاخیر ہوئی اور کئی پروازیں وقت پر روانہ نہ ہو سکیں۔

انڈیگو اور دیگر ایئرلائنز نے مسافروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ سفر سے پہلے اپنی فلائٹ کی اپ ڈیٹ چیک کریں اور ٹریفک کے سبب وقت سے پہلے ایئرپورٹ پہنچنے کی کوشش کریں۔

رپورٹس کے مطابق ریاست کے دیگر اضلاع میں بھی صورتحال خطرناک ہے، ناندیڑ میں 200 سے زائد لوگ بارش کے پانی میں پھنس گئے، اسی طرح تھانے کے کلیان علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ سے چار گھروں کو نقصان پہنچا۔

محکمہ موسمیات نے ممبئی سمیت تھانے اور پال گھر میں ریڈ الرٹ جاری کیا ہے اور شہریوں کو غیر ضروری سفر سے بچنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ممبئی میں 21 اگست تک مزید بارش کا امکان اظہار کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button