عراق

عراق میں پانی کی شدید قلت، ذخائر صرف 8 فیصد صلاحیت تک محدود

عراق میں پانی کی شدید قلت، ذخائر صرف 8 فیصد صلاحیت تک محدود

بغداد: وزارتِ آبی وسائل نے پیر کے روز انکشاف کیا ہے کہ عراق کے پانی کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہو کر مجموعی صلاحیت کے صرف 8 فیصد پر رہ گئے ہیں۔ حکام کے مطابق یہ تشویشناک کمی موسمیاتی تبدیلی، بارشوں میں غیر معمولی کمی اور پڑوسی ممالک خصوصاً ترکی و ایران کی جانب سے پانی کے محدود اخراج کا نتیجہ ہے۔

وزارت کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ عراق چونکہ دریاؤں کے نچلے حصے میں واقع ہے، اس لیے وہ مکمل طور پر بالائی ممالک سے آنے والے پانی پر انحصار کرتا ہے۔ موجودہ بحران کے پیشِ نظر حکومت نے پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے خصوصی حکمت عملی تیار کی ہے جس کے تحت پینے کے پانی، زرعی ضروریات اور نہری نظام کو ترجیحی بنیادوں پر پانی فراہم کیا جائے گا۔

حکام نے مزید کہا کہ غیر قانونی پانی کے استعمال کو روکنے اور دریاؤں و نہروں میں تقسیم کے نظام کو مؤثر بنانے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ساتھ ہی، ڈیزلینیشن اور ذخیرہ کرنے کے منصوبوں کو بھی حکومت کی پالیسی کا مرکزی حصہ قرار دیا گیا ہے۔

وزارت نے امید ظاہر کی ہے کہ ترکی اپنی طرف سے پانی کے اخراج میں اضافہ کرے گا تاکہ عراقی ذخائر کو کسی حد تک بحال کیا جا سکے۔ تاہم، حکام کا کہنا ہے کہ طویل مدتی حل کے لیے اندرونی انتظامی اصلاحات کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر سفارتی کوششیں ناگزیر ہیں تاکہ عراق کو اس کا قانونی پانی کا حصہ یقینی بنایا جا سکے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button