امریکہ

امریکہ نے 6 ہزار سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے: قانون شکنی اور سکیورٹی خدشات پر اقدام

امریکہ نے 6 ہزار سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے: قانون شکنی اور سکیورٹی خدشات پر اقدام

امریکی محکمہ خارجہ نے بین الاقوامی طلبہ کو جاری کیے گئے 6 ہزار سے زائد ویزے منسوخ کر دیے ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام امریکی قوانین کی خلاف ورزی اور ویزے کی مدت سے زیادہ قیام کرنے کی وجہ سے اٹھایا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر کیسز میں فوجداری جرائم شامل تھے، جن میں حملہ، شراب پی کر ڈرائیونگ اور چوری شامل ہیں، جبکہ ایک قلیل تعداد ان طلبہ کی تھی جن پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام تھا۔
تقریباً 4 ہزار ویزوں کی منسوخی قانون شکنی کے باعث ہوئی، جبکہ 200 سے 300 کیسز امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کی شقوں کے تحت دہشت گردی سے متعلق قرار دیے گئے۔ اس ایکٹ کے مطابق دہشت گردانہ سرگرمیوں کی تعریف میں وہ تمام اقدامات شامل ہیں جو انسانی جان کو خطرے میں ڈالیں یا امریکی قوانین کی خلاف ورزی کریں۔
یہ اقدام ٹرمپ انتظامیہ کی سخت گیر امیگریشن پالیسیوں کا حصہ ہے۔ رواں سال کے آغاز میں حکومت نے بین الاقوامی طلبہ کے ویزوں کی تقرری کو عارضی طور پر روک دیا تھا، جو جون میں دوبارہ بحال ہوئی لیکن سخت شرائط کے ساتھ۔ ان شرائط میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی عوامی جانچ بھی شامل ہے تاکہ درخواست دہندگان کی مزید باریک بینی سے چھان بین کی جا سکے۔
حکام کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ ایسے امیدواروں کو نشان زد کریں جو امریکی شہریوں، اداروں یا اقدار کے خلاف دشمنی ظاہر کریں، یا پھر کسی دہشت گرد گروہ یا یہود دشمن پرتشدد کارروائیوں سے تعلق رکھتے ہوں۔
وزیر خارجہ مارکو روبیو نے مئی میں قانون سازوں کو بتایا تھا کہ ’’ہزاروں‘‘ ویزے پہلے ہی منسوخ کیے جا چکے ہیں اور مزید بھی منسوخ ہو سکتے ہیں۔ تاہم ناقدین، خصوصاً ڈیموکریٹس، کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی انصاف کے بنیادی تقاضوں کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button