یورپ

برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی دھمکیاں اور امتیازی سلوک

برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی دھمکیاں اور امتیازی سلوک

اس موسم گرما میں برطانیہ میں پارکوں اور ساحلوں سمیت مختلف مقامات پر مسلمانوں، تارکین وطن اور رنگ برنگے لوگوں کے خلاف ہراساں کرنے، دھمکیو اور حملوں میں تشویش ناک اضافہ ہوا ہے۔

ایک مسلمان باپ کا گلا گھونٹنے، با حجاب لڑکیوں سے پوچھ گچھ اور جان سے مارنے کی دھمکیوں جیسے واقعات نے ماہرین میں تشویش پیدا کر دی ہے۔

اسلامی میڈیا ذرائع نے ان واقعات کو دستاویزی شکل دی ہے۔

اسی کے ساتھ ہی "اسلامو فوبیا” کی رسمی تعریف کی اشاعت میں تاخیر ہوئی ہے۔

ایک ورکنگ گروپ کو موسم گرما کے آخر تک مسلم مخالف رویے کے لئے ایک غیر پابند اصطلاح کے ساتھ آنا تھا۔ لیکن عوامی شرکت اور مشاورت کے سراسر حجم نے اس جائزے کو واپس پتجھڑ موسم تک موخر کر دیا

اس صورتحال نے حکومت کی شفافیت اور مسلمانوں کو امتیازی سلوک اور دھمکیوں سے بچانے کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button