پاکستان

پاکستان: ملتان میں پنجاب پولیس شیعہ مسجد میں گھس گئی، دوران نماز چہلم امام حسینؑ پر مشی نہ کرنے کی دھمکی

پاکستان: ملتان میں پنجاب پولیس شیعہ مسجد میں گھس گئی، دوران نماز چہلم امام حسینؑ پر مشی نہ کرنے کی دھمکی

آج ملتان کے علاقے شیعہ میانی میں پنجاب پولیس کا ایس ایچ او نفری کے ہمراہ دوران نماز شیعہ مسجد میں گھس گیا اور عزادران امام حسینؑ کو چہلم کے موقع پر مشی (اربعین واک) نہ کرنے کی دھمکیاں دیں اور اس ریاستی جبر کے سامنے سر تسلم خم نہ کرنے والوں کو سخت نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہنے کا کہا، جس پر مسجد میں موجود حسینی جوان جوش مں آ گئے اور اس ریاستی جبر کے سامنے گھٹنے ٹیکنے سے صاف انکار کر دیا۔

اطلاعات کے مطابق مسجد میں موجود شیعہ جوانوں نے پنجاب پولیس کے اہلکاروں کو مسجد سے باہر دھکیل دیا اور انکو واضح کیا کہ عزاداری سید الشہداء علیہ السلام بپا کرنا ہمارا آئینی و قانونی حق ہے جبکہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 20 کے مطابق ملک کے تمام شہری اپنے اپنے عقائد کے مطابق اپنی عبادات، رسومات و اجتماعات منعقد کرنے کے لیے مکمل آزاد ہیں اور حکومت و ریاستی ادارے ان عبادات و رسومات و اجتماعات کے انعقاد کے لیے سہولیات فراہم کرنے کی پابند ہے، ناں کہ متعصابانہ روش اختیار کرتے ہوئے مخصوص کمیونٹی کو ریاستی جبر و تشدد و دھمکیوں کے زریعے روکنے کے لیے مجبور کرسکتی ہے۔

شیعہ میانی کی مسجد میں موجود نمازیوں نے ایس ایچ او کو گھیر کر سوالات کی برسات کر دی اور اپنی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملت تشیع کے خلاف جاری اس حکومتی و ریاستی جبر کو شدت سے رد کرتے ہوئے تمام دھمکیوں اور رکاوٹوں کو پاؤں تلے روندتے ہوئے چہلم امام حسینؑ کے موقع پر بھرپور انداز میں مشی (اربعین واک) کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا اور متنبع کیا کہ ملت جعفریہ کو مجبور نہ کیا جائے کہ وہ اس ریاستی جبر و تشدد کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرے جسکے بعد حکومت کا بچنا مشکل ہو جائے گا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button