افغانستان

15 اگست؛ افغانستان میں خواتین اور اقلیتوں پر ظلم کے سیاہ دور کا آغاز

15 اگست؛ افغانستان میں خواتین اور اقلیتوں پر ظلم کے سیاہ دور کا آغاز

خواتین کے حقوق کے کارکن 15 اگست کو افغانستان میں طالبان کے منظم جبر کا آغاز سمجھتے ہیں۔

شیعہ خبر رساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران خواتین اور اقلیتوں کو ان کے بنیادی حقوق جیسے تعلیم، ملازمت اور سماجی آزادیوں سے بڑے پیمانے پر محروم رکھا گیا ہے۔

افغانستان اب واحد ملک ہے جہاں لڑکیوں کو چھٹی جماعت سے آگے تعلیم جاری رکھنے کا حق نہیں ہے۔

ہزارہ اور شیعہ اقلیتوں کو بھی منظم حملوں اور امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا گیا ہے اور یہ جرائم اب تک بغیر کسی پیروی کے جاری ہیں۔

انسانی حقوق کے کارکنوں نے زیادہ بین الاقوامی دباؤ کے ذریعہ ان جرائم کی سنجیدہ تحقیقات اور طالبان کو تسلیم نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے افغانستان کی موجودہ صورتحال کو "صنفی رنگینی” اور "جہنمی زندگی” سے تشبیہ دی ہے۔ جہاں خواتین اور اقلیتیں انتہائی سخت پابندیوں اور امتیازی سلوک کے تحت زندگی گزار رہی ہے اور ملک کے مستقبل کے لئے ایک تاریک منظر پیش کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button