اسلامی دنیاپاکستانخبریں

پاکستان اربعین مارچ کا فیصلہ مؤخر: حکومت، شیعہ علما کونسل اور ایم ڈبلیو ایم کا 7 نکاتی ایجنڈے پر اتفاق

کراچی: حکومت ، شیعہ علما کونسل اور مجلس وحدت مسلمین ( ایم ڈبلیو ایم) کا 7 نکاتی ایجنڈے پر اتفاق ہوگیا جس کے بعد اربعین مارچ کا فیصلہ مؤخرکردیا گیا۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وفاقی وزیر مملکت طلال چوہدری سمیت شیعہ علما کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اعلان کیا کہ زمینی راستے سے زائرین کے کربلا جانے پر پا بندی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے مارچ کا فیصلہ مؤخر کردیا گیا ہے، سب ایک بات پرمتفق ہیں کہ اب مارچ نہیں، مذاکرات ہوں گے۔

وفاقی وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا کہ ہم نے 7 نکات پر اتفاق کیا ہے، ہم متفق ہیں کہ گورنر ہاؤس میں اس ایشو پر مزید بات کریں گے، گورنرسندھ کامران ٹیسوری کا مشکور ہوں ، مذاکرات میں کردارادا کیا۔

طلال چوہدری نے کہا کہ حکومت نے سکیورٹی وجوہات پر مشکل فیصلہ کیا، ہم معذرت خواہ ہے کہ زائرین کو تکلیف اٹھانا پڑی، امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر بذریعہ سڑک نہ جانے کی گزارش کی۔

وزیر مملکت نے اعلان کیا کہ جو طلبا سرحد پر ہیں بغیررکاوٹ انہیں ایران داخل ہونے دیاجائے گا، زائرین کیلئے حکومت رعایتی ٹکٹ دلوائے گی، 2 سے 3 روز میں فلائٹ آپریشن بھی شروع کروایا جائے گا۔

وفاقی وزیر مملکت طلال چوہدری کے مطابق معاملے پرحکومت اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دےگی۔ زائرین کے ویزوں میں 60دن کی توسیع ہوگی، جو پیسے ٹور آپریٹرز کو دیے وہ واپس دلوائے جائیں گے۔

ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ حکومت نے معاملے کو مثبت اندازمیں حل کیا، ہم مارچ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں، گورنرسندھ کامران ٹیسوری کو مطالبات پورے کروانے کے لیے ضامن بنایا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر داخلہ محسن نقوی نے اعلان کیا تھا کہ رواں سال اربعین کے لیے زائرین براستہ بلوچستان، ایران یا عراق نہیں جا سکتے، براستہ بلوچستان اربعین کے لیےزائرین ایران یا عراق نہیں جاسکتے۔

جس کے بعد مجلس وحدت مسلمین نے زائرین کے لیے اربعین پر زمینی راستوں پرپابندی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button