ماتمی انجمنیں اور حسینی شعائر

«لا یوم کیومک یا أبا عبدالله»؛ عاشورہ، تاریخ کا سب سے منفرد دن اور کربلا، تاریخ کی سب سے منفرد سرزمین

«لا یوم کیومک یا أبا عبدالله»؛ عاشورہ، تاریخ کا سب سے منفرد دن اور کربلا، تاریخ کی سب سے منفرد سرزمین

تاریخ کے تمام واقعات میں عاشورہ جیسا کوئی دن نہیں سمجھا جا سکتا۔

جیسا کہ امام حسن مجتبی علیہ السلام نے فرمایا: «لا یوم کیومک یا أبا عبدالله»؛ یہ دن دنیا کی روح میں درج ہے اور کربلا وہ سرزمین ہے جس کا تقدس بے مثال ہے۔

اور ہمیں یہ سچائی دل و جان سے بتانی چاہیے کہ کوئی دن عاشورہ کی جگہ نہیں لے سکتا اور کوئی زمین کربلا کی جگہ نہیں لے سکتی۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔

سید الشہداء علیہ السلام کے ایام سوگ کی آمد کے ساتھ ہی دینی میدان میں بہت سے عام تصورات اور فقروں کا از سر نو جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ان میں سے ایک مشہور جملہ «کل یوم عاشورا و کل أرض کربلا» ہے۔ جو برسوں سے بغیر کسی سند اور تحقیق کے امام جعفر صادق علیہ السلام کی جانب منسوب کیا جاتا ہے۔

جبکہ معتبر شیعہ حدیثی ذرائع کے مطابق کوئی دن عاشورہ کی جگہ نہیں لے سکتا اور کوئی زمین کربلا کی جگہ نہیں لے سکتی۔

«لا یوم کیومک یا اباعبدالله» جملہ متعدد منابع میں امام حسن مجتبی علیہ السلام سے نقل ہوا ہے۔

یہ جملہ حادثہ عاشورہ کے سلسلہ میں آپ کی پیشن گوئی اور اس کے منفرد ہونے کو ثابت کرتا ہے۔

امام زین العابدین علیہ السلام سے بھی اس طرح کی حدیث نقل ہوئی ہے: «لا یوم کیوم الحسین» جو تاریخ انسانیت میں عاشورہ کے منفرد ہونے پر زور دیتا ہے۔

اس کے برعکس، جملہ «کل یوم عاشورا و کل أرض کربلا» کی نہ صرف شیعہ حدیثی منابع میں کوئی معتبر سند نہیں ہے، بلکہ مذہبی منابع میں اس کی ابتدا مختلف فرقوں جیسے زیدیہ، کیسانیہ یا اسماعیلیہ کے کلامی منابع سے ہوتی ہے۔

وہ تحریکیں جو معرفت اور عقلانیت پر زور دینے کے بجائے مسلحانہ اور خون پر مبنی انقلابی تحریکوں پر مرکوز تھیں۔

جبکہ ائمہ اطہار علیہم السلام سب سے زیادہ اپنے علم، ہدایت اور صبر سے مشہور ہے۔

اس طرح کے نعرے کا استعمال شاعرانہ استعارے یا اخلاقی یاد دہانی کی صورت میں سمجھ میں آتا ہے، لیکن بغیر ٹھوس ثبوت اور تائید کے اسے اہل بیت علیہم السلام سے منسوب کرنا شیعہ معرفتی نظام کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔

اس نعرے کا صحیح مفہوم بھی خالص ائمہ معصومین علیہم السلام کی تعلیمات سے مطابقت نہیں رکھتا کیونکہ واقعہ عاشورہ ناقابل تکرار ہے اور نہ ہی اس جیسا دوبارہ کوئی واقعہ ہو سکتا ہے۔ 

کربلا کی سرزمین بھی وہ واحد مقام ہے جہاں پاکیزہ ترین لوگوں کا خون بہایا گیا اور اس کی عظمت کے بارے میں بہت سی روایات نقل ہوئی ہیں۔

لہذا «لا یوم کیوم الحسین» اور «لا أرض کأرض الحسین» پر تاکید نہ صرف درست دستاویزات پر مبنی ہے بلکہ مکتب اہل بیت کی روح اور عاشورہ اور کربلا کے حقیقی وقار سے بھی پوری طرح مطابقت رکھتی ہے

صحیح اور دستاویزی تعلیمات کی ترویج، تحریک حسینی کی حقانیت کو تحریف سے دور رکھنے کے لئے عاشقان اہل بیت علیہم السلام کے کندھوں پر ایک عظیم ذمہ داری ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button