کربلا کی اربعین: مختلف ممالک کے زائرین نے اسے "دنیا کا عظیم ترین روحانی سفر” قرار دیا
کربلا کی اربعین: مختلف ممالک کے زائرین نے اسے "دنیا کا عظیم ترین روحانی سفر” قرار دیا
عراق کے مشرقی صوبہ دیالى میں واقع "منذریہ” بارڈر سے مختلف ملکوں کے زائرین کا اربعینِ امام حسینؑ کی ادائیگی کے لیے مسلسل تیسری روز بھی داخلہ جاری ہے۔ یہ روحانی منظر لاکھوں عقیدت مندوں پر مشتمل ہے، جسے کئی زائرین نے دنیا کا "سب سے منفرد اور عظیم روحانی سفر” قرار دیا۔
ایران کے جنوبی علاقے سے تعلق رکھنے والے ریٹائرڈ یونیورسٹی پروفیسر احمد صفاوی نے عراقی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا:
> "عراق وہ واحد ملک ہے جہاں آپ بغیر پیسوں کے بھی سفر کر سکتے ہیں، کیونکہ یہاں کے عوام کا ایمان اور مہمان نوازی بے مثال ہے۔”
> انہوں نے کربلا کی جانب جانے والے راستوں پر لگے ہوئے خدمت گزار مواکب کو "عراقی قوم کے امام حسینؑ سے گہرے عشق کا زندہ اظہار” قرار دیا۔
آذربائیجان کے سابق سفارتکار ہما محمد قرداق نے کہا:
> "میں نے اپنی پوری سفارتی زندگی میں ایسا ایمان افروز منظر کبھی نہیں دیکھا۔ مختلف زبانوں، رنگوں اور ثقافتوں کے لاکھوں لوگ ایک ہی مقصد کے تحت کربلا کی طرف رواں دواں ہیں۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی انسانی اور روحانی تحریک ہے۔”
پاکستان سے تعلق رکھنے والے ریٹائرڈ استاد جعفر حسنی، جو پہلی بار اپنے اہل خانہ کے ساتھ زیارت کے لیے آئے، نے کہا:
> "عراق کے بارے میں جو کچھ میڈیا پر سنا تھا، سب جھوٹ تھا۔ نہ کوئی بم، نہ دھماکے، بلکہ ایک پُرامن قوم اور محبت سے بھرے ہوئے مواکب دیکھے۔”
> وہ جذباتی ہو کر بولے:
> "ایک معذور اور غریب شخص نے مجھے کھانا پیش کیا… یہ منظر میں زندگی بھر نہیں بھولوں گا۔”
اسی حوالے سے دیالى میں عزاداری کے مواکب کی نگران کمیٹی کے سربراہ علی احمد طاہر نے بتایا کہ:
> "منذریہ بارڈر سے داخل ہونے والے زائرین کی تعداد آئندہ ہفتے کے اختتام تک 7 لاکھ سے تجاوز کر سکتی ہے۔”
> انہوں نے مزید کہا کہ:
> "دیالى میں 80 سے زائد خدمت گار مواکب قائم کیے جائیں گے، جب کہ سینکڑوں مواکب منذریہ سے لے کر بغداد تک کے راستے میں زائرین کی خدمت کے لیے موجود ہوں گے، جنہیں مرکزی منصوبہ بندی کے تحت سیکیورٹی اور سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔”