ایران میں پھانسیوں میں تشویش ناک اضافہ؛ اقوام متحدہ نے سزائے موت پر فوری روک لگانے کا مطالبہ کیا
ایران میں پھانسیوں میں تشویش ناک اضافہ؛ اقوام متحدہ نے سزائے موت پر فوری روک لگانے کا مطالبہ کیا
اقوام متحدہ نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر سزائے موت پر پابندی لگا دے۔
انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے ایک بیان کے مطابق ایران نے 2025 کے پہلے 6 مہینوں میں کم از کم 612 افراد کو پھانسی دی، یہ تعداد پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران کی دگنی تعداد سے زیادہ ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے مطابق ان میں سے 40 فیصد سے زیادہ سزائے موت منشیات کے جرائم سے متعلق تھی اور بہت سے لوگوں کو زمین پر بدعنوانی یا جنگ جیسے مبہم عنوانات کے تحت سزائیں دی گئیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے ایک نئے بل کے خلاف بھی خبردار کیا جو سزائے موت کے بیرونی دنیا کے ساتھ میڈیا مواصلات جیسے معاملات تک بڑھاتا ہے اور اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔
انسانی حقوق کونسل میں ایران کے بارے میں خصوصی نمائندے نے بھی اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 2024 میں 900 سے زیادہ پھانسی دی گئیں اور منصفانہ ٹرائل نہ ہونے، خواتین کو پھانسی دینے اور تشدد کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔
آزاد ماہرین نے بھی اس رجحان کو گہری تشویش قرار دیا ہے۔