افریقہ

نیجیریا میں المناک قتل عام: فدیہ لینے کے باوجود ڈاکوؤں نے 33 مغویوں کو قتل کر دیا

نیجیریا میں المناک قتل عام: فدیہ لینے کے باوجود ڈاکوؤں نے 33 مغویوں کو قتل کر دیا

نیجیریا کی شمال مغربی ریاست زامفارا میں مسلح گروہوں نے ایک دل دہلا دینے والی واردات میں 33 مغویوں کو قتل کر دیا، حالانکہ ان کی رہائی کے لیے 32 ہزار ڈالر سے زائد کی فدیہ رقم ادا کی گئی تھی۔ یہ واقعہ نہ صرف عوامی سطح پر شدید غم و غصے کا باعث بنا بلکہ اس نے دیہی علاقوں میں بڑھتی ہوئی بدامنی پر بھی ایک بار پھر توجہ مرکوز کر دی ہے۔

مقامی عہدیداروں اور عینی شاہدین کے مطابق، ان افراد کو فروری میں ریاست زامفارا کے کاورا نامودا علاقے کی بانگا نامی بستی سے اغوا کیا گیا تھا۔ موٹر سائیکلوں پر سوار ڈاکوؤں نے حملہ کرتے ہوئے 51 افراد کو یرغمال بنایا۔ اس دوران دو خواتین کو قتل کر دیا گیا، جب کہ تین حاملہ خواتین کو دیگر مغویوں کے ساتھ نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق، اہلِ علاقہ نے فدیہ دو قسطوں میں ادا کیا جس کی مجموعی رقم 32,700 ڈالر بنتی ہے، تاہم ڈاکوؤں نے صرف 18 مغویوں کو رہا کیا اور باقی 33 افراد کو بے رحمی سے قتل کر دیا۔

بانگا گاؤں کی ایک خاتون، التین باوا، نے میڈیا کو بتایا: "ڈاکوؤں نے وہ رقم لے لی جو ہم نے بڑی مشکل سے جمع کی، پھر بھی انہوں نے ہمارے عزیزوں کو مار دیا۔ ہمیں صرف 18 لوگ واپس ملے، باقیوں کی لاشیں تک نہیں ملیں۔”

مقامی حکام میں سے مانیر حیدرہ نے بھی مغویوں کے قتل کی تصدیق کی، تاہم انہوں نے ہلاک شدگان کی تعداد کی تصریح نہیں کی۔

واضح رہے کہ شمال مغربی نیجیریا کی کئی ریاستیں گزشتہ چند برسوں سے شدید بدامنی کا شکار ہیں، جہاں پہلے کسانوں اور چرواہوں کے درمیان زمین و پانی پر تنازع تھا، جو اب سنگین جرائم میں بدل چکا ہے۔ ان جرائم کا نشانہ زیادہ تر دیہی اور کمزور علاقے بنتے ہیں، جنہیں حکومتی تحفظ حاصل نہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button