پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر اربعین زائرین کے لیے صرف فضائی سفر کی اجازت دے دی، پی آئی اے کی خصوصی پروازیں شروع
پاکستان نے سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر اربعین زائرین کے لیے صرف فضائی سفر کی اجازت دے دی، پی آئی اے کی خصوصی پروازیں شروع
—
پاکستانی زائرین اب صرف فضائی راستے سے اربعین کے لیے ایران و عراق سفر کر سکیں گے، جبکہ زمینی راستے سے جانے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ڈان ای پیپر کے مطابق، یہ فیصلہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزارت خارجہ، حکومت بلوچستان اور سیکیورٹی اداروں سے مشاورت کے بعد کیا۔
اگرچہ سڑک کے ذریعے سفر کی اجازت نہیں دی گئی، لیکن وزیرِاعظم شہباز شریف نے زائرین کے لیے فضائی انتظامات بڑھانے کی ہدایت جاری کی ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (PIA) نے اس سلسلے میں خصوصی پروازوں کا آغاز کر دیا ہے۔ نجف (عراق) کے لیے پروازیں 8 سے 11 اگست کے درمیان چلائی جائیں گی، جبکہ واپسی کی پروازیں 18 سے 23 اگست تک شیڈول کی گئی ہیں۔
ان خصوصی پروازوں کا کرایہ فی مسافر 675 امریکی ڈالر مقرر کیا گیا ہے، تاہم زائرین کی جانب سے کرایوں میں کمی اور مزید پروازوں کی دستیابی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے، کیونکہ اربعین کے لیے بڑی تعداد میں لوگ سفر کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مزید برآں، پاکستان نے 1 جنوری 2026 سے اربعین کے سفر کے انتظامات میں ایک بڑی تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ روایتی "سالار سسٹم” کی جگہ نیا "زائرین گروپ آرگنائزرز ماڈل” نافذ کیا جائے گا، جس کے تحت صرف رجسٹرڈ آرگنائزرز کے ذریعے سفر ممکن ہوگا۔
اسی طرح، ایران کے لیے ہفتہ وار پروازوں کی تعداد 6 سے بڑھا کر 15 کر دی جائے گی، اور عراقی زائرین کے لیے 107 خصوصی پروازیں بھی چلائی جائیں گی۔
اس حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان بلوچستان میں امن و امان کی صورتِ حال پر بھی گفتگو ہوئی، جس میں گوادر سیف سٹی پراجیکٹ کو تیز کرنے کی ہدایت دی گئی تاکہ زائرین اور مقامی عوام کی سیکیورٹی بہتر بنائی جا سکے۔