عراق کے بعض شہروں میں 52 ڈگری کی شدید گرمی کے باعث دفاتر بند کر دیے گئے
عراق میں غیر معمولی گرمی کی لہر کے بعد جس نے کچھ علاقوں میں درجہ حرارت 52 ڈگری تک بڑھا دیا ہے۔ میسان، بصرہ اور ذی قار صوبوں نے اتوار کو چھٹی کا اعلان کیا۔
شیعہ خبر رسا ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا کہ بابل، دیالی اور صلاح الدین صوبوں میں بھی کام کے اوقات کم کر دیے گئے ہیں۔
عراقی محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ گرمی کی یہ لہر منگل تک جاری رہے گی۔
لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ دن میں باہر جانے سے گریز کریں اور حفاظتی تدابیر پر عمل کریں۔
اس صورتحال نے صحت عامہ اور محکموں کے کام کاج کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
کچھ طبی مراکز نے سفارش کی ہے کہ لوگ باہر نکلتے وقت کافی مقدار میں سیال پئیں اور زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے دن کے گرم اوقات میں سخت کام کم کریں۔
مقامی حکام نے کولنگ اسٹیشنز بھی قائم کئے ہیں تاکہ ہر ایک کے لئے حالات کو آسان بنایا جا سکے، خاص طور پر مقامات مقدسہ کے زائرین کے لئے۔
یہ اقدامات لوگوں اور زائرین کی صحت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لئے کئے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنے پروگراموں میں امن و سلامتی کے ساتھ شرکت کر سکیں۔