قندھار میں واپس آنے والے مہاجرین کے لئے شیعوں کی رضاکارانہ خدمت
قندھار میں واپس آنے والے مہاجرین کے لئے شیعوں کی رضاکارانہ خدمت
وسائل کی کمی، طالبان حکومت کی بے حسی اور واپس آنے والے مہاجرین کی لہر سے نمٹنے میں بد انتظامی کی روشنی میں شیعہ مخیر حضرات رضاکارانہ طور پر مہاجرین کی مدد کے لئے اگے بڑھے ہیں۔
قندھار کی فاطمہ مسجد سے منسلک احسان چیرٹی فاؤنڈیشن نے 400 سے زائد واپس آنے والے پناہ گزین خاندانوں میں نقد امداد تقسیم کی ہے۔
مرکز نے بے گھر افراد کے لئے بنیادی سہولیات سے آراستہ عارضی پناہ گاہیں بھی بنائی ہیں۔
موثر حکومتی تعاون کی عدم موجودگی میں افغانستان کے مختلف شہروں میں مخیر حضرات اور نیک شیعوں نے رضاکارانہ طور پر نقد اور غیر نقدی عطیات فراہم کئے ہیں۔
خدمات کو سراہتے ہوئے پناہ گزینوں نے طالبان حکومت سے مستقل آباد کاری اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے شعبوں میں زیادہ توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔
نقل مکانی کرنے والوں کی حیثیت کا پتہ لگانے میں بدانتظامی نے واپس آنے والوں کو آباد کرنے اور ان سے نمٹنے کی ذمہ داری سرکاری اداروں کے بجائے عطیہ دہندگان کے کندھوں پر ڈال دی ہے۔