امریکہ

امریکی فٹبال اسٹار نے اسلام قبول کر لیا، شائقین کی توجہ کا مرکز بن گیا

امریکی فٹبال اسٹار نے اسلام قبول کر لیا، شائقین کی توجہ کا مرکز بن گیا

امریکہ کے اسپورٹس اور میڈیا حلقوں میں اس وقت ایک نمایاں پیش رفت دیکھنے کو ملی جب مشہور کالج فٹبال کھلاڑی جونار جیلینٹن نے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا۔ اس فیصلے نے جہاں سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر ردعمل پیدا کیا، وہیں ایک روحانی سفر کی کہانی بھی سامنے لائی جو دل کو سکون تک لے گئی۔

جیلینٹن، جو فٹبال کی کلاس آف 2027 میں بہترین "کِکر” (گیند مارنے والا کھلاڑی) مانے جاتے ہیں اور حال ہی میں مسیسیپی اسٹیٹ بلڈوگز ٹیم کے ساتھ منسلک ہوئے ہیں، نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر فخر سے اعلان کیا:
"آخرکار میں قرآن پڑھ سکتا ہوں!”
اس کے فوراً بعد انہوں نے ایک دل کو چھو لینے والی پوسٹ میں کہا:
"پہلی بار نماز کی امامت کی… الحمد للہ۔”

یہ تبدیلی محض وقتی جوش کا نتیجہ نہیں بلکہ ایک طویل روحانی تلاش اور رحمت و سچائی کے دین میں سکون پانے کا ثمر ہے، حالانکہ وہ ایک عیسائی گھرانے میں پلے بڑھے۔ ان کے انسٹاگرام پروفائل پر اب "إن شاء الله” درج ہے، جو ان کی نئی پہچان کی عکاسی کرتا ہے، اور مختصر وقت میں ہزاروں لوگوں نے ان کی کہانی سے متاثر ہو کر انہیں فالو کرنا شروع کیا۔

18 سالہ جیلینٹن اپنی کھیل کی مہارتوں کے لیے پہلے ہی مشہور تھے — ان کی اوسط ککنگ رینج 44 یارڈ سے زیادہ ہے اور وہ اپنے پوزیشن کے لحاظ سے پورے امریکہ میں سرفہرست کھلاڑی مانے جاتے ہیں۔
لیکن اب انہوں نے ایمان کی دنیا میں ایک نئی فتح حاصل کی ہے، جو میدان سے باہر کی سب سے بڑی کامیابی کہی جا سکتی ہے۔

جہاں پہلے میڈیا صرف ان کی کھیل کی کارکردگی پر نظر رکھتا تھا، وہیں اب نوجوانوں کے لیے وہ ایک متاثر کن مثال بن گئے ہیں — ایک ایسا امریکی نوجوان جس نے سچ کو اپنانے کی ہمت کی اور بین المذاہب اور بین الثقافتی مکالمے کے ایک نئے دروازے کھول دیے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button