امریکی کانگریس میں اسلاموفوبیا کا بڑھتا رجحان، ریپبلکن قیادت کی خاموشی پر شدید غصہ
امریکی کانگریس میں اسلاموفوبیا کا بڑھتا رجحان، ریپبلکن قیادت کی خاموشی پر شدید غصہ
امریکی نشریاتی ادارے MSNBC نے ایک تفصیلی اور "ناری” رپورٹ نشر کی ہے جس میں امریکی کانگریس کے اندر مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے نفرت انگیز بیانات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ریپبلکن رکن کانگریس رانڈی فاين کی جانب سے اپنے کچھ مسلم ساتھیوں کے خلاف توہین آمیز اور اشتعال انگیز بیانات نے سیاسی ہلچل مچا دی ہے۔
MSNBC نے فاين کے بیانات کو "نسل پرستانہ اور نفرت کو ہوا دینے والے” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں نے ان بیانات کی شدید مذمت کی ہے، جبکہ ریپبلکن پارٹی کی قیادت، بالخصوص اسپیکر مائیک جانسن، نے مکمل خاموشی اختیار کی، جسے رپورٹ میں ایک "خفیہ پیغام” قرار دیا گیا کہ اسلاموفوبیا اب پارٹی کے اندر قابل قبول بنتا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ مسلمانوں کے خلاف ایسے بیانات محض اتفاقیہ نہیں بلکہ کئی ریاستوں، مثلاً نیویارک اور دیگر شہروں میں مسلم امیدواروں کے خلاف یہی رویے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ رویہ نئی بات نہیں بلکہ اس کی جڑیں سابقہ حکومتوں، بالخصوص صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ملتی ہیں، جب مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کو انتخابی مہم کے لیے استعمال کیا گیا۔
MSNBC نے یہ بھی کہا کہ ان اقدامات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بعض ریپبلکن رہنما مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرنے کی خواہش کے دعووں کے برخلاف اسلام کو ایک ایسا خطرہ سمجھتے ہیں جسے الگ تھلگ کرنا اور بدنام کرنا ضروری ہے، حالانکہ اسلام امریکی معاشرے کا ایک اہم اور متنوع حصہ ہے۔