علم اور ٹیکنالوجی

سائنسدانوں نے فوڈ ویسٹ سے بایوڈیگریڈیبل پلاسٹک تیار کر لیا

سائنسدانوں نے فوڈ ویسٹ سے بایوڈیگریڈیبل پلاسٹک تیار کر لیا

نئی تحقیق نے ماحولیاتی دو بڑے مسائل کا انقلابی حل پیش کیا ہے، جس کے تحت پھینکا گیا کھانا ماحول دوست پلاسٹک میں تبدیل کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ Earth.com نے رپورٹ کیا ہے۔

بینگہمٹن یونیورسٹی (SUNY) کے سائنسدانوں نے ایک نیا طریقہ دریافت کیا ہے جس کے ذریعے فوڈ ویسٹ کو بایوڈیگریڈیبل (خود بخود گل سڑ جانے والا) پلاسٹک میں بدلا جا سکتا ہے۔ یہ ایجاد ان مسائل کا حل پیش کرتی ہے جن میں ایک تو کھانے کا ضیاع ہے جو لینڈفلز میں جا کر خطرناک گرین ہاؤس گیسیں پیدا کرتا ہے، اور دوسرا پلاسٹک کی آلودگی کا بڑھتا ہوا بحران ہے۔

موجودہ مہنگے طریقوں کے برعکس، جو ریفائن شدہ شکر استعمال کرتے ہیں، اس نئے طریقے میں فضول خوراک استعمال کی جاتی ہے، جو بایو پلاسٹک کی قیمت کم کرنے میں مددگار ہو سکتی ہے۔ اس تحقیق کے لیے یونیورسٹی کے ڈائننگ سروسز سے کھانے کے فضلے کی فراہمی کی گئی، جس سے عملی اطلاق کا ثبوت بھی ملا۔

یہ سائنسی کامیابی نہ صرف ضائع شدہ خوراک کو نیا مصرف دینے کا ذریعہ ہے بلکہ روایتی پلاسٹک کا پائیدار متبادل بھی فراہم کرتی ہے، جو صدیوں تک ماحول میں باقی رہتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج معروف سائنسی جریدے Bioresource Technology میں شائع ہوئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button