آئی سی سی ججوں نے نیتن یاہو اور یوآو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری واپس لینے کی اسرائیلی درخواست مسترد کر دی
آئی سی سی ججوں نے نیتن یاہو اور یوآو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری واپس لینے کی اسرائیلی درخواست مسترد کر دی
بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) کے ججوں نے اسرائیل کی اپیل مسترد کرتے ہوئے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جاری وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے ہیں۔ یہ وارنٹس غزہ میں مبینہ جنگی جرائم کے الزامات پر جاری کیے گئے تھے، جیسا کہ خاما پریس نے رپورٹ کیا۔
بدھ کے روز آئی سی سی کے ججوں نے اسرائیل کی یہ درخواست رد کر دی کہ نیتن یاہو، گیلنٹ، اور حماس کے رہنما ابراہیم المصری کے خلاف 21 نومبر کو جاری کیے گئے وارنٹس کو منسوخ کر دیا جائے۔ اسرائیل، جو آئی سی سی کا رکن ملک نہیں ہے، کا موقف ہے کہ عدالت کو غزہ کے تنازعے میں اس کے اقدامات کی تفتیش کا اختیار حاصل نہیں۔
آئی سی سی کی اپیلز چیمبر نے ابتدائی سماعت کے چیمبر کو اسرائیل کے دائرہ اختیار پر اٹھائے گئے اعتراضات پر دوبارہ غور کرنے کی ہدایت کی ہے، لیکن ساتھ ہی واضح کیا ہے کہ جب تک حتمی فیصلہ نہیں آتا، وارنٹس اپنی قانونی حیثیت میں برقرار رہیں گے۔
اگرچہ بیشتر مغربی ممالک نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، امریکہ نے سخت ردعمل دیا اور جون میں چار آئی سی سی ججوں پر بے مثال پابندیاں عائد کیں، جن میں وہ دو جج بھی شامل ہیں جنہوں نے اسرائیل کی درخواست کو مسترد کیا تھا۔
آئی سی سی نے اب تک دائرہ اختیار سے متعلق حتمی فیصلے کے لیے کوئی ٹائم لائن جاری نہیں کی، اس لیے وارنٹ قانونی طور پر مؤثر ہیں۔ اسرائیل اب بھی عدالت کے اختیار کو تسلیم کرنے سے انکار کرتا ہے اور اپنے عہدیداروں پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتا ہے۔
دوسری جانب، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی جنگ میں اب تک 55,000 سے زائد فلسطینی جاں بحق اور 127,000 زخمی ہو چکے ہیں۔ حالیہ اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 58,000 سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں تازہ ترین حملوں میں 32 شہری مارے گئے، جن میں چھ بچے بھی شامل ہیں۔